لاہور ،یروشلم/بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے پر پرفیشنل گروپ آف وکلاء کا حکومت پاکستان سے امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

جمعرات 14 دسمبر 2017 21:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) یروشلم/بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے پر پرفیشنل گروپ آف وکلاء نے حکومت پاکستان سے امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔پروفیشنل گروپ آف وکلاء کی جانب سے یہ مطالبہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا گیا جس میں سابق صدر سپریم کورٹ بار خامد خان ممبر پاکستان بار کونسل مقصود احمد بٹر ہائیکورٹ بار کے سابق اور موجودہ عہدیداران نے شرکت کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے خامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے پر امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹرمپ اپنے اس احمقانہ فیصلے کو فوری واپس لے وکلاء رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے ہم فلسطینی عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے بیت المقدس پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اسرائیل برطانیہ اور امریکہ کا ناجائز بچہ ہے اس نے ایک نہ ایک دن دنیا کے نقشہ سے مٹ کر رہنا ہے انہوں نے مسلمان ممالک کے رہنمائوں سے اتحاد کی اپیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کا کھل کر ساتھ دیں اور پاکستان حکومت عوام۔

(جاری ہے)

کے جذبات کا اخترام کرتے ہوئے امریکہ کے اس فیصلے کو واپس لینے تک امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرے انہوں نے دنیا بھر کے مسلمان سے امریکہ سے سفارتی اور تجارتی روابط بند کرنے کی اپیل کی۔