وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ،صوبائی وزیر داخلہ ، آئی جی پولیس کے ہمراہ ایک روزہ دورہ پر سبی ائرپورٹ پر پہنچ گئے ،

کمشنر شہریار تاج ،کمانڈنٹ سبی کرنل ذوالفقار علی باجوہ نے استقبال کیا

جمعرات 14 دسمبر 2017 21:31

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ ..
سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز خان بگٹی ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈ صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال ڈائریکٹر جنرل نیشنل لاجسٹک سیل میجر جنرل فیصل مشتاق،آئی جی بلوچستان پولیس معظم جاوانصاری کے ہمراہ ایک روزہ دورہ پر جمعرات کے روز سبی ائرپورٹ پر پہنچے تو کمشنر سبی ڈویژن شہریار تاج ،کمانڈنٹ سبی کرنل ذوالفقار علی باجوہ نے ان کا شایان شان استقبال کیا اس موقع پر سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی کے منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر این ایل سی بریگیڈیئر محمد عمر فاروق، بریگیڈیئر محمد احمد علوی ،کمانڈنٹ آفیسر پروجیکٹ میجرکرنل عمر فاروق ،ڈپٹی کمشنر سبی سردارزادہ میر سیف اللہ کھیتران ،ڈی آئی جی سبی ملک محمد سلیم لہڑی ، آئی جی ریلوے پولیس ڈاکٹر مجیب الرحمن ، ایس پی ریلوے مہر محمد اقبال ،ایس ایس پی سبی نجیب اللہ پندرانی ، ڈی ایس ریلوے محمد عامر بلوچ،اسسٹنٹ کمشنر میر رحمت اللہ گشکوری، ڈی اے ای ای شفقت مہر ، ڈی ایف اے راؤ سلیم ، ایکسین بی اینڈ آر حاجی بشیر ناصر ، ایکسین بی اینڈ آر ملک محمد خالد ،آل پاکستان جرنلسٹس کونسل(ر) کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہر علی ، ڈسٹرکٹ پریس کلب سبی کے رابط سیکرٹری محمد طاہر عباس، شہباز خان گورگیج ، سینئرصحافی کامران احمد ، فرحاد مسیح میر ہاشم بلوچ، حاجی سعید الدین طارق ، ڈاکٹر قاسم شاہ بخاری کے علاوہ محکمہ ریلوے کے آفیسران بھی موجود تھے تمام مہمانوں کو بائی روڈ ریلوے اسٹیشن سبی لایا گیاجہاں پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق و دیگر مہمانوں کو سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی سبی ریلوے اسٹیشن کی ترئین ومرمت کے حوالے سے برگیڈیئر عمر فاروقی نے کہا کہ ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے تبایا کہ آج کا دن سبی ہرنائی کی عوام کیلئے عید کا سماں ہے ریلوے ٹریک133 کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 11ریلوے اسٹیشن ہے اس منصوبے کی تعمیرپر دو سال کا عرصہ آئے گاسروئے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے دہشت گردی اور سیلاب کے باعث ریلوے ٹریک پر موجود 25پل متاثر ہوئے ہے ریلوے پلوں کو پرانے ڈیزائن میں بنایا جائے گا اور ساتھ ساتھ ریلوے اسٹیشنون کی بھی تعمیر ومرمت کی جا رہی ہے جس پر 254ملین روپے کی لاگت آئے گی واضح رہے کہ 1883میں برطانوی دور میں ان تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ہرنائی ودیگر علاقوں کے اونچے اونچے پہاڑوں کو کاٹ کر حیرت انگیرریلوے لائن کا منصوبہ بنایا گیا 1948 میں باقاعدہ سبی ہرنائی ،ناکس شاہرگ اور خوست سمیت بوستان اور ژوب تک تین سوکلومیٹر طویل ترین ریلوے لائن کو تاریخی اہمیت کا حامل بنادیا گیا اس منصوبے نے دنیا کے مایہ ناز انجینئر کو حیرت زدہ کرڈالا ، ہرنائی وسائل سے مالامال علاقہ ہے جس کی تما م پہاڑی معدنیات کی دولت سے مالامال ہیں ہرنائی ناکس شاہرگ خوست زردآلو تک ہزاروں فٹ اونچا اور 65کلومیٹر طویل ترین سورغراور تورغر کے پہاڑی سلسلے کوئلے کے ذخائز سے بھرے پڑے ہیں ہرنائی سے بذریعہ ٹرین ہزاروں ٹن کوئلہ اندروں ملک براستہ سبی سپلائی ہونے کی وجہ سے ریلوے سروس سے محکمہ ریلوے کو روزانہ 50کروڑسے زائد فائدہ ہوتا تھا ، جنوری 2006کو نامعلوم افراد نے پانچ5بڑے ریلوے پلوں اور ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے نقصان پہنچایا جس کے بعد ریلوے سروس معطل ہوگئی ،جنوری 2006سے آج تک سبی ہرنائی سیکشن کو بحال نہیں کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت وفاقی وصوبائی حکومت پاک افواج کی قیادت کے باعث سبی ہرنائی سیکشن کی بحالی کا منصوبہ شروع ہوسکا ہے جو عوام کیلئے کسی نعمت سے کم نہیںبعدازاں سبی سے بذریعہ ہیلی تندوری کے مقام پر سبی ہرنائی ریلولے سیکشن کے سب سے بڑا ریلوے پل کی مرمت کے کام پر بھی جائزہ لیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز خان بگٹی ، صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارت وال سمیت دیگر آفیسران بھی موجود تھے وفاقی وزیر ریلوے و وزیر اعلی بلوچستان سمیت دیگر وزراء کی آمد پر سبی میں سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے ۔