لاہور،چوہدری ذوالفقار علی صدر لاہور ہائیکورٹ بار کی زیرِ صدارت سقوط ڈھاکہ ایک قومی سانحہ کے موضوع پر اجلاس

بنگلہ دیش بننے اور پاکستان کے ٹکڑے ہونے میں ہمارے سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کا بہت بڑا ہاتھ ہے،چوہدری ذوالفقار علی

جمعرات 14 دسمبر 2017 21:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) چوہدری ذوالفقار علی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور کی زیرِ صدارت سقوط ڈھاکہ ایک قومی سانحہ کے موضوع پر جنرل ہائوس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میںراشد جاوید لودھی، نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن،عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

عامر سعید راں ، سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے حافظ اللہ یار سپرا ایڈووکیٹ کو تلاوت ِ کلامِ پاک اور حمید احمد چوہدری ایڈووکیٹ کو نعتِ رسولِ مقبول ﷺکی سعادت حاصل کرنے کی دعوت دی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، عبدالرشید قریشی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، منظور گیلانی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، ملک منصف اعوان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سقوط ڈھاکہ بہت بڑا سانحہ ہے جسے یاد کر کے دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔

بنگلہ دیش بننے اور پاکستان کے ٹکڑے ہونے میں ہمارے سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کا بہت بڑا ہاتھ ہے انکی غلط پالیسوں نے اور بنگالیوں کے ساتھ نفرت انگیز رویہ اور بدسلوکی نے انہیں علیحدہ ملک بنانے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا اور ان کے دلوں کے اندر نفرت پیدا کر دی ۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ اور سیاستدان بنگالیوں کی تذلیل کرتے تھے۔ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا ہو گا اچھی قومیں وہی ہوتی ہیں جو ماضی سے سبق سیکھتی ہیں اور آئندہ وہ غلطی نہیں کرتیں جسکی وجہ سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈالنے کیلئے سخت احتساب کر کے اور ملک لوٹنے والوں کو سخت سے سخت ترین سزا دے کر کامیابی مل سکتی ہے اور پاکستان کی قسمت بدل سکتی ہے۔ اس کیلئے ہمیں مل کر اور محنت سے کام کرنا ہو گا ۔ ہمیں ملک بچانے کیلئے پولیٹکل لیڈر شپ چاہے وہ جیسی بھی ہو اور پارلیمنٹ کا احترام کرنا ہوگااسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ورنہ نتائج خطرناک ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں قائم شدہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کو بھی منظر عام پر لانا چاہیے اور اسکو شائع کر کے ذمہ داران کو قبروں سے نکال کر علامتی سزا دی جانی چاہیے۔ چوہدری ذوالفقار علی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھتے ہوئے آئندہ کیلئے بہتر حکمت عملی بنانی ہو گی اور مل جل کر جدوجہد کرنے پر ہی پاکستان دشمنوں کا قلع قمع ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بنگلہ دیشی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جب لوگوں کے ٹرائل کر رہا ہے وہ لوگ منتخب نمائندے تھے اور پارلیمنٹرین تھے وہ غدار نہیں تھے ان کے خلاف غیر اخلاقی اور غیر قانونی کاروائیاں بند کی جائیں ۔ انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ اس اہم ایشو کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھی اٹھایا جانا چاہیے ۔