وکلاء نے ہمیشہ انصاف کے لئے جدوجہد کی ہے، کرپشن کے اڈ فادر کو عدالت میں گھسیٹنا ایک تاریخی مرحلہ تھا،عمران خان

ماضی میں کبھی بھی کسی طاقتورکو کٹہرے میں نہیں لایا گیا ،نواز شریف ایک طاقتور انسان تھا اسے معلوم تھا اسے عدالتوں میں نہیں گھسیٹا جا سکتا، پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے جن رہاستوںمیں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرتے، آنے والے دنوں میں عوام تبدیلی دیکھیں گے میں نے اپنی زندگی میں جدوجہد میں کبھی ہار نہیں مانی ،ہار ماننے والا انسان اپنے مقصد سے پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ اللہ نے انسانوں کو دنیا میں انصاف کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، لوگوں پر ظلم ہوتا ہے وہ معاشرہ پستی کی راہوں پر گامزن ہوجاتا ہے۔ ہر معاشرے کے لئے بنیادی چیزانصاف ہوتا ہے ۔حضرت علی ؓ کا قول ہے کہ ’’کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم اور نا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا‘، کراچی بار کونسل سے خطاب

جمعرات 14 دسمبر 2017 20:44

وکلاء نے ہمیشہ انصاف کے لئے جدوجہد کی ہے، کرپشن کے اڈ فادر کو عدالت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وکلاء نے ہمیشہ انصاف کے لئے جدوجہد کی ہے۔ کرپشن کے اڈ فادر کو عدالت میں گھسیٹنا ایک تاریخی مرحلہ تھا۔ ماضی میں کبھی بھی کسی طاقتورکو کٹہرے میں نہیں لایا گیا ۔ نواز شریف ایک طاقتور انسان تھا اسے معلوم تھا کہ اسے عدالتوں میں نہیں گھسیٹا جا سکتا۔

پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے۔ جن رہاستوںمیں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرتے ۔آ ئندہ آنے والے دنوں میں عوام تبدیلی دیکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں جدوجہد میں کبھی ہار نہیں مانی ،ہار ماننے والا انسان اپنے مقصد سے پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ اللہ نے انسانوں کو دنیا میں انصاف کرنے کے لئے بھیجا ہے۔

(جاری ہے)

جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، لوگوں پر ظلم ہوتا ہے وہ معاشرہ پستی کی راہوں پر گامزن ہوجاتا ہے۔ ہر معاشرے کے لئے بنیادی چیزانصاف ہوتا ہے ۔حضرت علی ؓ کا قول ہے کہ ’’کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم اور نا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا‘‘ ۔ یہ باتیں انہوں نے جناح آڈیٹوریم میں کراچی بار کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ چیئرمین عمران خان نے مزید کہا کہ پاناما کیس کے حوالے سے ہم نے سوا سال جدوجہد کی ہے۔

پاناما کیس کے فیصلے کے بعد سے پاکستان ہمیشہ کے لئے بدل چکا ہے۔ اس وقت جو کہتا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے وہ در اصل یہ کہنا چاہتا ہے کہ ہماری کرپشن خطرے میں ہے۔ اصل جمہوریت پاکستان میں کبھی نافذ ہی نہیں ہوئی ۔جمہوری ملکوں میں قانون پر عمل درآمد کیا جاتا ہے جب ہی جمہوری ملک کہلاتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی نریندر مودی کی وجہ سے ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی ہندوستا ن بذریعہ افغانستان کروا رہا ہے۔ کلبھوشن کے معاملے پر پاکستان کو سخت موقف رکھنے کی ضرورت ہے۔بلوچستان میں بھارت مداخلت کر رہا ہے۔ پوری قوم کو متحد ہو کر ہندوستان کو پیغام دینا چاہئے کہ پاکستانی قوم ایک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فاٹا کو جلد از جلد کے پی کے میں ضم کیا جانا چاہئے۔ اگر پانچ سال مزیدفاٹا میں خلاء برقرار رکھا گیا تو وہاں دہشت گردی دوبارہ شروع ہونے کا خطرہ ہے۔

فاٹا انضمام نہ ہونا وہاں کی عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ فاٹا میں بلدیاتی نظا م نافذ کیا جانا چاہئے۔ فاٹا کا کے پی کے میں انضمام ہی فاٹا کے مسائل کا مستقل حل ہے۔فاٹا کا خلاء جلد از جلد پر کیا جائے۔ مولانا فضل الرحمان کی صوبے بنانے کی بات بالکل غلط ہے۔ چیئرمین عمران خان نے مزید کہا کہ آج کے مسائل بتاتے ہیں کہ موجودہ حکومت فیل ہوچکی ہے۔ عباسی کے پاس کوئی اخلاقی پوزیشن نہیں ہے۔

انکا مقصد صرف نواز شریف کی کرپشن کو بچانا ہے۔ کسی نا اہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانا انتہائی شرمناک ہے۔ جمہوریت کے لئے قبل از انتخابات ضروری ہیں، انتخابات قبل از وقت ہونے سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے لوگو ں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کسی قسم کی پیش رفت نظر نہیں آرہی۔ اگر اس معاملے کو نہیں دیکھا گیا تو صورتحال خراب ہوگی۔ بیت المقدس کے معاملے پر ٹرمپ نے دنیا میں امن کو خطرے میں ڈالا ہے۔ #