ای سی او تمام ممبر ریاستوں کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کا اہم ذریعہ ہے،سرتاج عزیز

حالیہ اجلاس عالمی اقتصادی و معاشی تناظر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،تنظیم کے ترقیاتی کونسل کے اجلاس کے آخری روزخطاب

جمعرات 14 دسمبر 2017 20:40

ای سی او تمام ممبر ریاستوں کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کا اہم ذریعہ ..
اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) اقتصادی تعاون کی تنظیم کے ترقیاتی کونسل کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون کی تنظیم تمام ممبر ریاستوں کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کا اہم ذریعہ ہے،حالیہ اجلاس عالمی اقتصادی و معاشی تناظر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

اقتصادی تعاون کی تنظیم کے ترقیاتی کونسل کے اجلاس کے آخری روزخطاب کرنے انہوں نے ا قتصادی تعاون کی تنظیم میں شریک رکن ممالک کے نمائندوں اور مندوبین کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ 82ویں ریجنل پلاننگ کونسل کا اجلاس اسلام آباد ڈکلریشن کی وجہ سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس اجلاس کے دوران تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے۔

(جاری ہے)

باہمی تجارت کے فروغ کے لئے ریل ، روڈز ، بندر گاہوں کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور سائبر روابط کا استعمال بھی نہایت ضروری ہے، ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے تجارت دو سے تین سالوں میں دگنی ہو جائے گی۔ تیرہویں ای سی او سربراہی کانفرنس میں علاقائی امن اور ترقی کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے، جو دور جدید کی ایک اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ باہمی تعاون اور تجارت کے فروغ کے لیے تمام ممبر ریاستیں متفق ہیں۔

ممبر ریاستوں نے مل کر بین الاقوامی مسائل کا سد باب کرنا ہے۔ اب یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ان تمام مقاصد کو حاصل کریں جو کہ روز اول سے اقتصادی تعاون کی تنظیم کے بنیادی فریم ورک میں شامل ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے مختلف سطح پر رکن ممالک کے عوام کے مابین رابطوں اور تعاون کو بھی بڑھایا جائے۔

ای سی او ایک ایسا بلاک ہے جو جغرافیائی لحاظ سے مغرب اور جنوبی ایشیا سب کو یکجا کرتا ہے۔ ای سی او ممالک نہ صرف قدرتی وسائل سے مالا مال ہے بلکہ اقتصادی مرکزی زون بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ پائیدار قومی اقتصادی ترقی کے اہداف کے حصول کی خاطر بھی تمام رکن ممالک کے مابین علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

سیکرٹری جنرل ای سی او ہلیل ابراہیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی جانب سے اس اجلاس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقتصادی تعاون کے سالانہ اجلاس میں باہمی تعاون کے مختلف پہلووں پر غور کیا جاتا ہے اور مستقبل کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ای سی او سربراہی کانفرنس میں ای سی او کے ویژن 2025 کے تحت نئی راہوں اور مختلف پروگراموں کو اپنایا گیا جس میں صنعت و تجارت ، توانائی ، مواصلات اور سائیبر تعاون پر مشترکہ حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے۔