پاکستان اور ترکی کا فلسطین ، کشمیر اور روہنگیا جیسے معاملات پرموقف یکساں ہے،ممنون حسین مملکت

اسلامی امہ نے فلسطین میں نئی صورت حال کا انتہائی موثر اور مناسب جواب دیا ،اس سے مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد ملے گی، صدر مملکت تر ک صدر بڑے مدبرلیڈر ہیں، اسلامی تعاون تنظیم ان کی قیادت میں فعال کردار ادا کر رہی ہے،سبکدوش ہونے والے ترک سفیر صادق بابر گرگن سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 14 دسمبر 2017 20:33

پاکستان اور ترکی کا فلسطین ، کشمیر اور روہنگیا جیسے معاملات پرموقف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) ر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اسلامی امہ نے فلسطین میں پیدا ہونے والی نئی صورت حال کا انتہائی موثر اور مناسب جواب دیا ہے جس کی مدد سے مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد ملے گی۔صدر مملکت نے یہ بات ترکی کے سبکدوش ہونے والے سفیر صادق بابر گرگن سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزارت خارجہ کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن ایک بڑے مدبر اور وژنری لیڈر ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم ان کی قیادت میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل سے متعلق صدر اردوآن کا موقف انتہائی جرات مندانہ اور موثر ہے۔انھوں نے کہا کہ فلسطین ، کشمیر اور روہنگیا کے بحرانوں جیسے معاملات میں پاکستان اور ترکی کا موقف یکساں ہے اور دونوں برادر ملک باہمی تعاون سے ان مسائل کے حل میں فعال کردار ادا کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ ترک سفیر صادق بابر گرگن نے اپنی محنت ، قابلیت اور حسن اخلاق سے پاکستانیوں کے دل جیت لیے اور ان کے دور میں پاک ترک تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ گئے۔ انھوں نے سبکدوش ہونے والے سفیر کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی اور کہا کہ وہ صدر اردوآن ، ترک حکومت اور عوام تک ان کی نیک خواہشات پہنچا دیں۔ترک سفیر صادق بابر گرگن نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میرے لیے گھر کی طرح ہے۔ یہاں کے عوام نے انھیں بے پناہ محبت سے نوازا ہے۔۔