امریکی کمپنی ’گوگل‘ نے پہلی بار براعظم ایشیا میں چین کے اندر اپنا پہلا سینٹر کھول لیا

جمعرات 14 دسمبر 2017 20:01

امریکی کمپنی ’گوگل‘ نے پہلی بار براعظم ایشیا میں چین کے اندر اپنا ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء) ٹیکنالوجی کمپنیز کے لیے گرو کی حیثیت رکھنے والی امریکی کمپنی ’گوگل‘ نے پہلی بار براعظم ایشیا میں چین کے اندر اپنا پہلا سینٹر کھول لیا۔حیران کن بات یہ ہے کہ گوگل کی کئی ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے پر چین میں پابندی عائد ہے، لیکن اس کے باوجود امریکی کمپنی نے چینی ٹیکنالوجی ماہرین سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے اپنا پہلا سینٹر کھولا۔

گوگل نے بیجنگ میں اپنا پہلا آرٹیفشل انٹیلی جنس‘ (اے آئی) سینٹر کھولا ہے، جو نہ صرف آبادیکے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک میں پہلا بلکہ براعظم ایشیا کا بھی واحد سینٹر ہے۔اس سینٹر کے ذریعے گوگل مصنوعی ذہانت کی حامل ٹیکنالوجی تیار کرے گا، یہ سینٹر گوگل کے دیگر براعظموں میں موجود سینٹرز سے نہ صرف مدد حاصل کرسکے گا، بلکہ انہیں تعاون بھی فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بیجنگ کے علاوہ گوگل کے اے آئی سینٹرز نیویارک، ٹورنٹو، لندن اور زیورخ میں موجود ہیں۔بیجنگ میں اے آئی سینٹر کھولے جانے سے متعلق سینٹر کی چیف سائنٹسٹ پروفیسر فی فی لی نے اپنی بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ’گوگل بیجنگ سینٹر‘ اس نئے مقصد کا چھوٹا آغاز ہے، جس کے ذریعے امریکی کمپنی خطے کے لوگوں کے فوائد دینا چاہتی ہے۔پروفیسر فی فی لی نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، وہ کسی بھی بارڈر کی تفریق کے بغیر سب کی خدمت کرتی ہے، اور ہر کسی کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

گوگل کی چیف سائنٹسٹ کا کہنا تھا کہ انہیں مصنوعی ذہانت پڑھاتے ہوئے 12 سال گزر چکے، جب کہ گوگل میں نوکری کرتے ہوئے بھی انہیں ایک سال ہوگیا، وہ اس بات پر انتہائی خوش ہیں کہ امریکی کمپنی نے چین میں اپنا پہلا سینٹر کھولا۔۔

متعلقہ عنوان :