پولیوکے خاتمے کیلئے ہم سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔ ذاکر حسین آفریدی

جمعرات 14 دسمبر 2017 18:03

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء)کمشنرمردان ڈویژن ذاکر حسین آفریدی نے کہا ہے کہ پولیو ایک قومی مسئلہ ہے اور اسکے خاتمے کیلئے ہم سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے انہوں نے تمام حکام پر زور دیا کہ 18دسمبر سے شروع ہونے والی اس مہم میں وہ اپنا کردار صحیح طریقے سے ادا کریں اور اس ضمن میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی تاکہ اس موضی مرض کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جاسکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈویژنل ٹاسک فورس کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا۔ جسمیں ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عمران حامد شیخ ، ڈپٹی کمشنر صوابی معتصم با اللہ ، ڈی ایچ او مردان ڈاکٹر فضل مالک ، ڈی ڈی ایچ او صوابی ڈاکٹر محمد طارق ، اسرار الحق ڈبلیو ایچ او مردان ، ڈاکٹر محمد ہمایون ڈبلیو ایچ او مردان ، احتراز خان ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر مردان، افتخار علی ڈی ایس پی صوابی اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

کمشنر مردان ڈویژن نے حکام پر زور دیا کہ وہ اپنی مانیٹرنگ کے نظام میں مزید بہتری لائیں تاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے رہ نہ جائے اور وہ علاقے جہاں پر رسد میں مشکلا ت ہوں ان کیلئے خصوصی پالیسی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ جہاں پر Noٹیم کے کیسز آئے ان کے خلاف فوراًایکشن لیا جائے اور سپروائز ر مہم شروع ہونے سے پہلے اپنی تیاری مکمل کرلیں۔

جبکہ DPCR کو بھی مکمل طور پر فنکشنل ہونا چاہیے۔ کمشنر مردان ڈویژن ذاکر حسین آفریدی کو بتایا گیا کہ یہ مہم 18 دسمبر سے شروع ہوگی اور 20دسمبر تک جاری رہے گی جبکہ چوتھے روز 21 تاریخ کو ان علاقوں میں ٹیمیں جائیں گے جو کہ رہ چکے ہیں جبکہ اس مہم کے دوران مردان میں 5سال سے کم عمر کے 3لاکھ ، 86ہزار 109 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ جس کے لئے 1087موبائل ٹیمیں بسوں ، اڈوں اور ٹرانزٹ مقامات پر 40 ٹیمیں ، ہسپتالوں کے اندر 8ٹیمیں اور ہسپتالوں کے اندر فکسڈ 93ٹیمیں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی جبکہ 294 سپروائز ر اس مہم کی نگرانی کرتے رہیں گے۔

مردان میں یہ مہم 79یونین کونسلوں میں ہونگیں جسمیں 3افغان کیمپس بھی شامل ہیں جن میں کاگان ، باغیچہ ڈھیری اور حلالہ کیمپ شامل ہیں۔ اسی طرح صوابی میں 2لاکھ 68ہزار 794 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ یہ مہم 56یونین کونسلوں میں جاری رہے گی۔ جن میں 2افغان کیمپس باراکئی اور گندف بھی شامل ہیں ۔ اس مہم کیلئے 764 موبائل ٹیمیں جو کہ گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گی۔

71فکسڈ اور بس اڈوں اور ٹرانزٹ مقامات کیلئے 31ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ جبکہ 192 سپروائز رز اس مہم کی نگرانی کریں گے۔ کمشنر مردان نے تمام حکام کو واضح ہدایات جاری کیں کہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ جو کہ سفر کرتے رہتے ہیں اور ایک علاقے سے دوسرے علاقے تک جاتے ہیں ان پر خصوصی خصوصی توجہ رکھی جائے تاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے رہ نہ جائے۔

دریں اثناء کمشنر مردان ڈویژن نے ڈویژنل ہیلتھ مینجمنٹ کمیٹی کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صحت اور تعلیم کے میدان میں انقلابی اقدامات کئے ہیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ آسانیاں مل سکیں ۔ اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ جہاں پر مسائل ہیں ان کو فوراًحل کیا جائے۔ کمشنر نے ہدایات جاری کیں کہ تمام متعلقہ اہلکاراپنی کارکردگی میں بہتری لائیں اور اس ضمن میں کوئی بھی غفلت ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی۔BHUs, ، RHCs اور صحت کے دوسرے اہم مراکز میں اہلکاران اپنی سو فیصد حاضری کو یقینی بنائیں اورجہاں پر وسائل کی کمی ہے وہ فوری طور پر فراہم کئے جائیںتاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات ملتی رہیں۔