کینڈیا ہمیشہ آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کاچمپئن رہا، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرے، سلطان محمود چودھری

جمعرات 14 دسمبر 2017 18:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ کینیڈا ہمیشہ آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کا چمپئن رہا ہے اور کئی دفعہ مسئلہ کشمیر پر بھی اپنی دلچسپی کا اظہار کرچکا ہے۔ کینیڈا مسئلہ کشمیر پر بہتر ثالث اس لئے بھی ہو سکتا ہے لہذ ا ہم اس سے کہیں گے کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرے کیونکہ کینیڈا، بھارت اور پاکستان کے ساتھ کامن ویلتھ کا ممبر بھی ہے اور اسی طرح دونوں ممالک سے اسکے بہترین تعلقات ہیں اسی طرح کینیڈا نے ہر موقع پر انسانی حقوق کی بات کی ہے اور امریکہ کا پڑوسی ہونے کے باوجود ٹرمپ کی پالیسیوں پر اعتراض کررہا ہے اور ٹرمپ کے برعکس کینیڈا نے اپنی امیگریشن پالیسی آسان کی بلکہ کینیڈا میں مسلمانوں کے حقوق کا چمپئن بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

کینیڈاکے وزیر اعظم ٹوڈو اس وقت پوری دنیا میں بین الاقوامی اتحاد کوآگے بڑھا نے کے لئے بھرپورکرداراداکررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اپنی رہائشگاہ پر کینیڈا کے ہائی کمشنر مسٹر پیری جان کالڈرووڈسے ڈیڑھ گھنٹے کی تفصیلی ملاقات میں کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کینیڈین ہائی کمشنر کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا جہاں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں کرے وہاں مقبوضہ کشمیر میں فوری طور پر بربریت کو بھی رکوائے تاکہ ایک بہتر ماحول میں انڈیا پاکستان کی بات چیت شروع ہو سکے اور کینیڈا اس بات پر بھی غور کرے کہ انٹراء کشمیر ڈائیلاگ ہو سکے تاکہ جب دونوں اطراف کے کشمیری مل بیٹھیں گے تو مسئلہ کشمیر کا ایک بہت حل سامنے آسکے گا کیونکہ یہ انہی کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے اور انہی کی مرضی و منشاء کے مطابق ہو نا ہے۔

اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور کینیڈا کے ہائی کمشنر پیری جان کالڈر ووڈ نے پاکستان کی سیاسی صورتحال اور ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر کہا کہ اس سے وہاں پر تلخی میں اضافہ ہو رہا ہے جسکے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہو سکتے ہیں۔بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے کہا کہ کینیڈا اس سلسلے میں بھی اپنا کردار ادا کرے کیونکہ گذشتہ روز او آئی سی کے اجلاس میں اسلامی ممالک نے بھی صدر ٹرمپ کی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کو مسترد کر دیا ہے۔