جرمنی اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے، سردار ایازصادق

پاکستانی انڈسٹری جرمن ٹیکنالوجی کی ترقی سے فائدہ اٹھا سکتی ہے ،بڑھتی ہوئی مڈل کلاس آبادی پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو وسیع مواقع فراہم کررہی ہے، سپیکر قومی اسمبلی کا جرمن کمپنی بوش ہوم اپلائنسزکے اسلام آباد میں پہلے شوروم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 14 دسمبر 2017 18:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2017ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جرمنی اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات بڑھانے پر زور دیاہے۔ پاکستانی انڈسٹری جرمن ٹیکنالوجی کی ترقی سے فائدہ اٹھا سکتی ہے جبکہ بڑھتی ہوئی مڈل کلاس آبادی پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو وسیع مواقع فراہم کررہی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جرمن کمپنی بوش ہوم اپلائنسزکے اسلام آباد میںپہلے شوروم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔بوش ہوم اپلائنسز نے پاکستان میں دوسرا آفیشل پراڈکٹس شوروم بلیو ایریا اسلام آباد میںقائم کیا ہے۔ اس موقع پر بی ایس ایچ ہوم اپلائنسز ایف زیڈ ای کے چیف ایگزیکٹو آفیسر الانسونے کہاکہ جرمن کمپنیاں پاکستان میںترجیحی بنیادوںپرتجارت اورکاروبارکرناچاہتی ہیںاوردونوںممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے وسیع مواقع موجودہیں۔

(جاری ہے)

بوش ہوم اپلائنسز مقامی پارٹنر میگا ہومز کے ساتھ مل کرپاکستان میں شورومز اور آفسز قائم کررہی ہے۔ اس موقع پر میگاہومز کے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عدنان شاہ بھی موجودتھے۔بوش ہوم اپلائنسز پاکستان میں اپنے سیلز اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو توسیع دینے کیلئے ملک بھر میں ریٹیلرڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو بڑھا رہی ہے۔ بوش ہوم اپلائنسز ایف زیڈ ای کے چیف ایگزیکٹو آفیسر الانسو جو بوش ہوم اپلائنسز کے مشرقِ وسطیٰ جنوبی ایشائی خطے کے سربراہ بھی ہیں نے اس موقع پر کہا کہ پاکستانی معیشت کی شرح نمو ایشیا کی بلند ترین ہے ۔

پاکستان2فیصد سالانہ آبادی میں اضافے کے ساتھ اس وقت خطے کی ابھرتی ہوئی معیشتوںمیں سے ایک ہے جس کے نتیجے میں گھروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر ہوم اپلائنسز کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں نمبر1ہوم اپلائنسز برانڈ بننا چاہتے ہیں اور اپنے کاروبار کو آنے والے سالوں میں میں دگنی شرح سے ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان کی کمپنی پاکستانی صارفین کو دنیا کی بہترین ہوم اپلائنسز پراڈکٹس سے متعارف کرانا چاہتی ہے ۔مسٹر الانسو نے کہاکہ پاکستان جیسے ملک جہاں توانائی بحران کاسامناہووہاں ریفریجیریٹرز،اوون، ڈش واشرز اور واشنگ مشین جیسی لاکھوں ہوم اپلائنسز کم بجلی استعمال کرنے والی ہونی چاہیئیں اور بوش کے کم انرجی خرچ والے چھوٹے اور بڑے ہوم اپلائنسز بلاشبہ پاکستانیوں کیلئے بہترین انتخاب ہیں۔

الانسونے کہاکہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اس لئے بوش پاکستان کی بڑھتی ہوئی کنزیومر بیس اور نوجوان آبادی میں اضافے کی نسبت سے بہترین درمیانی اور طویل مدّتی کاروباری مواقع دیکھ رہی ہے۔ اس موقع پر میگاہومز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عدنان شاہ نے کہاکہ پاکستانی صارفین جرمن ٹیکنالوجی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ بوش ہوم اپلائنسز اور میگاہومز مل کر بوش کو پاکستان کی پسندیدہ ہوم اپلائنسز برانڈ بنائیں گے۔

عدنان شاہ نے میگا ہومز پر اعتماد اور پارٹنر شپ کیلئے بوش کا شکریہ اداکیا۔ بوش یورپ کی سب سے بڑی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی ہوم اپلائنسز بنانے والی کمپنی ہے۔بوش کی مصنوعات گھر کی ضروریات پورا کرنے والی تمام مصنوعات مثلاً چولہے، اوون، ڈش واشرز، واشنگ مشین، ڈرائر، ریفریجیریٹر، فریزرز، ویکیوم کلینرز، کافی مشین، الیکٹرک کیتلی، استری اور ہیئر ڈرائرشامل ہیں۔

اسطرح بوش ہوم اپلائنسز کی مکمل رینج فراہم کرنے والی گلوبل کمپنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مصنوعات کی پائیداری، اچھی کارکردگی، 1886سے جرمنی کے ساتھ وابستگی اور جدّت اورریسرچ بوش کودنیا کی دوسری کمپنیوں سے ممتاز کرتی ہے۔ پاکستان میں بوش اپلائنسزمتعارف کرانا جنوبی ایشیاء میں اپنے کاروبارکو توسیع دینے کی طویل المدّتی گروتھ اسٹریٹجی کا حصہ ہے۔ پاکستان میں ہمارے صارفین کمپنی کی انوویشن سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ہم اپنی مصنوعات اور خدمات سے مقامی لوگوں کی معیارِ زندگی بنانے میں اپنا کردار اداکریں گے۔