قومی اسمبلی میں نادار اور زیر حراست خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم کا بل منظور

ملک میں بہت سی خواتین جیلوں میں بند ہیں ان میں سے کئی بیوہ ہیں، ان کا کوئی ذریعہ روزگار نہیں، ان کی دادرسی کیلئے یہ ایکٹ پیش کیا جارہا ہے ، وفاقی وزیر انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ

جمعرات 14 دسمبر 2017 16:42

قومی اسمبلی میں نادار اور زیر حراست خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی نے نادار اور زیر حراست خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم کرنے کا بل منظور کرلیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ نے نادار اور زیر حراست خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم کرنے کا بل قائمہ کمیٹی کی صورت میں فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ایوان سے اس کی شق وار منظوری لی گئی۔

(جاری ہے)

ممتاز تارڑ نے بتایا کہ ملک میں بہت سی ایسی خواتین ہیں جو جیلوں میں بند ہیں ان میں سے کئی ایسی ہیں جو بیوہ ہیں۔ ان کا کوئی ذریعہ روزگار نہیں ان کی دادرسی کیلئے یہ ایکٹ پیش کیا جارہا ہے۔ 1996 میں یہ بل منظور ہوا تاہم 21 سال میں یہ نان آپریشنل رہا ہے۔ اب ہم اس میں ترمیم لا رہے ہیں اس کے بورڈ آف گورنر میں سینٹ اور قومی اسمبلی سے ایک ایک خاتون شامل ہوگی۔ سپیکر نے بل منظوری کے لئے پیش کیا اور اسے منظور کرلیا گیا۔

متعلقہ عنوان :