اثاثہ جات ریفرنس، احتساب عدالت کا اسحاق ڈار کے ضامن کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم، سماعت 18 دسمبر تک ملتوی

استغاثہ گواہ نے سابق وزیر خزانہ کے 3 بینک اکا ئو نٹس کی تفصیل عدالت میں پیش کردی گواہ فیصل شہزاد اپنی بہن کی شادی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے، 5 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری ،آئندہ سماعت پر طلب

جمعرات 14 دسمبر 2017 14:27

اثاثہ جات ریفرنس، احتساب عدالت  کا اسحاق ڈار کے ضامن کی منقولہ جائیداد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ نے سابق وزیر خزانہ کے 3 بینک اکا ئو نٹس کی تفصیل احتساب عدالت میں پیش کردی جب کہ ملزم کے ضامن کی غیر حاضری پر عدالت نے ان کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم د یتے ہوئے ،عدالت نے 5 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری ک کر کے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا،کیس کی سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی گئی ۔

جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ دوران سماعت استغاثہ کے گواہ محمد عظیم عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا، جب کہ دوسر ے گواہ فیصل شہزاد اپنی بہن کی شادی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔

(جاری ہے)

گواہ عظیم خان نے اسحق ڈار اور فیملی کے 3 بینک اکا ئو نٹس کی کمپیوٹر سے نکالی گئی تفصیل پیش کی اور بتایا کہ اسحاق ڈار کا پہلا اکا ئونٹ اکتوبر 2001 تا اکتوبر 2012 فعال رہا، دوسرا اکا ئو نٹ اگست 2012 تا دسمبر 2016 جبکہ تیسرا اکا ئو نٹ جنوری 2017 سے اگست 2017 کے درمیان فعال رہا۔

گواہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے نام پر لاکر کے ریکارڈ سمیت ہجویری ہولڈنگ کمپنی کے اکا ئو نٹ کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کیں۔دوسری جانب عدالت نے گواہ عبد الرحمان نے اسحاق ڈار کی 2005 سے 2017 تک کی آمدن کا ریکارڈ فراہم کردیا، جس کے بعد عدالت نے گواہ عبدالرحمان گوندل اور مسعود غنی کو جانیکی اجازت دے دی۔نیب پراسیکیوشن نے آئندہ سماعت پر 9 گواہوں کو پیش کرنے کی استدعا کی، تاہم احتساب عدالت نے 5 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کر دیے۔

جن گواہوں کو اگلی سماعت پر طلب کیا گیا ہے، ان میں ڈپٹی سیکریٹری کابینہ ڈویژن واصف حسین، ڈپٹی ڈائریکٹر کامرس قمر زمان، برطرف ڈائریکٹر نادرا قابوس عزیز، ڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیر دل خان اور نجی بینک کے فیصل شہزاد شامل ہیں۔علاوہ ازین عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو طلب کر رکھا تھا، کیس کی سماعت کے آغاز پر جب انہیں طلب کیا گیا تو وہ عدالت سے غیر حاضر تھے جس کے بعد سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ دیا گیا۔

عدالت نے احمد علی قدوسی کے پیش نہ ہونے پر ان کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم دے دیا۔اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو 50 لاکھ روپے کے زرِ ضمانت جمع کرانے تھے جسے جمع نہ کرانے پر عدالت نے جائیداد ضبط اور قرقی کا حکم دیا۔بعدازاں کیس کی سماعت 18 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :