قائمہ کمیٹی کا اجلاس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی عدم شر کت پر اظہار برہمی

جمعرات 14 دسمبر 2017 14:27

قائمہ کمیٹی کا اجلاس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی عدم شر کت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کی عدم شر کت پر کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے تب تک کونسل سے متعلق بل پر غور نہیں کیا جائے گا،کمیٹی نے پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کو زبردستی ڈی پورٹ کرنے ،انہیں گرفتار کرنے اورسکولوں کا انتظام ترکی کی کسی این جی اوز کو دینے کی تفصیلات وزارت داخلہ سے طلب کرلی ہیں، وزیر مملکت طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ وہ تمام معلومات اور ہر سوال کا جواب دیں گے لیکن کمیٹی یہ بھی دیکھے کہ ہمارے اختیار میں کیا ہی چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ جب غیر ملکی طیارہ اور غیر ملکی پولیس ترک فیملی کو لے کر جا رہی تھی تو اس وقت ایف آئی اے کہاں تھی، کمیٹی نے گواہوں کے تحفظ کیلئے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پر مزید غور کیلئے بیرسٹر سیف کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی بنا دی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی چیئرمین نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی عدم شرکت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اسلامی نظیریاتی کونسل کو فوری طور پر اجلاس میں بلایا جائے۔اجلاس میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ معید اور سپاہی بشارت شہید کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے پروشلم کو اسرائیلی دارلحکومت بنانے کے فیصلے کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کی گئی۔ اجلاس میں گواہوں کے تحفظ کے لئے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پر سب کمیٹی بنا دی گئی ہے، بیرسٹر سیف کی سربراہی میں کمیٹی 15 روز میں قانون سازی سے متعلق اپنی رپورٹ دے گی۔ سینٹ کمیٹی برائے داخلہ نے پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کی گمشدگی اور ان کو پاکستان سے نکالنے کے معاملے پر بحث کی ۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے بتایا کہ پاک سکولوں کے اساتذہ کو زبر دستی نکالا گیا،پاک ترک سکولوں کا انتظامی کنٹرول کسی اور ترک این جی او کے سپرد کر دیا گیا ،میرے موکل اور اس کے بچوں کو پاکستان سے گرفتار کر کے ترکی کی جیل میں بند کر دیا گیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ وزارت داخلہ پاک ترک سکولوں کی رجسٹریشن کی دستاویزات کمیٹی کو فراہم کرے،ترک اساتذہ جو پاکستان میں ہیں یا ترکی چلے گئے ہیں ان کی تفصیلات کمیٹی کو دی جائیں، پاک ترک سکول جس این جی او کو دیئے گئے اس کی قانونی حیثیت کمیٹی کو فراہم کی جائے،جب غیر ملکی طیارہ اور غیر ملکی پولیس ترک فیملی کو لے کر جا رہی تھی تو اس وقت ایف آئی اے کہاں تھی۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ کمیٹی نے ترک اساتذہ سے متعلق جو تفصیلات مانگی ہیں فراہم کی جائیں گی،کمیٹی کے تمام سوالوں کے جواب دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کی ہدایت پربلوچستان اور پنجاب سے لاپتہ ہونے والے افراد بازیاب کرائے،کمیٹی جو مانگے گی دیںگے لیکن یہ بھی دیکھا جائے کہ ہمار اختیار کتنا ہے۔کمیٹی نے پاک ترک سکولوں کے معاملے پر بریفنگ کے لئے وزیر اعظم کے نمائندے کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیاہے۔