بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، ترجمان دفتر کارجہ

جمعرات 14 دسمبر 2017 14:27

بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، ترجمان دفتر ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوے ان کو سختی سے مسترد کرتا ہے ،پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات پر اثر انداز نہیں ہو رہا بلکہ بھارت پاکستان کے اندر مداخلت کر رہا ہے اور دہشت گردی میں ملو ث ہے، بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں،پاکستان نے عالمی عدالت انصا ف میں بھارتی جاسوس کل بھوشن کے کیس میں ایک جامع جواب جمع کرایا ہے، پاکستان بھرپور انداز سے کل بھوشن یادیو کا کیس لڑے گا، بھارت نے 25 دسمبر کو کل بھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو پاکستان بھیجنے کی اطلاع دی ہے،25 دسمبر کو کل بھوشن جادیو کی اس کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کرائی جائے گی،پاکستان او آئی سی کے اعلامیہ پر من و عن عمل کرے گا، ہم وزیرستان میں دہشت گردوں کے مسلح افواج پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان بار ہا افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور سرگرمیوں میں اضافہ پر تحفظات کا اظہار کر چکا ہے،افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر تشویش ہے، 31 دسمبرکو افغان مہاجرین کے پی او آرکارڈز کی مدت ختم ہو رہی ہے ،افغان مہاجرین کے مستقبل کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات میں مشکلات درپیش ہیں،پاکستان نے کئی مرتبہ بنگلہ دیش کو 1974 کے سہہ فریقی معاہدے کی روشنی میں آگے بڑھنے کی بات کی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی برائے پرو گرام اینڈ کو آرڈینیشن نے پاکستان کو اپنا آیندہ تین برس کے لیے رکن منتخب کر لیاہے۔پاکستان اور بلغاریہ کی باہمی سیاسی مشاورت کو تیسرا دور صوفیہ میں منعقد ہوا۔ہم پاکستانی سائیکلسٹ ثمر خان کو افریقہ کی سب سے بلند چو ٹی سائیکل پر سر کرنے پرمبارکباد دیتے ہیں۔

بھارت کا کل بھوشن یادیو پر جواب موصول ہوا ہے۔بھارت نے 25 دسمبر کو کل بھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو پاکستان بھیجنے کاطلاع دی ہے۔25 دسمبر کو کل بھوشن جادیو کی اس کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات ہو جاے گی۔بھارتی جاسوس کل بھوشن کے کیس میں پاکستان نے ایک جامع جواب جمع کرایا ہے۔اب ایک کاونٹر میموریل بھی ہو سکتا ہے اور کیس کی مزید سماعت بھی۔

جو بھی ہو گا پاکستان بھرپور انداز سے کل بھوشن جادیو کا کیس لڑے گا۔بھارت کے توسیع پسندانہ ڈیزاین خطے کے امن کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔قومی اسمبلی نے بھی امریکی صدر کی یروشلم کو اسرائیلی دارلحکومت قرار دینے کی مزمت کی قرارداد منظور کی۔ایل او سی پربھارتی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا۔بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اب تک 54 شہادتیں ہوئیں۔

جنگ بندی معاہدے کی بھارتی خلاف ورزیوں میں اب تک 182 شہری زخمی ہو چکے ہیں۔بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات میں مشکلات درپیش ہیں۔پاکستان نے کئی مرتبہ بنگلہ دیش کو 1974 کے سہہ فریقی معاہدے کی روشنی میں آگے بڑھنے کی بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیرستان میں دہشت گردوں کے مسلح افواج پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔او آئی سی کے سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی شرکت کی۔

او آئی سی کے وزراے خارجہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ نے شرکت کی۔سیکریٹری خارجہ بھی اس موقع پر وہاں موجود تھیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بار ہا افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور سرگرمیوں میں اضافہ پر تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر تشویش ہے۔دسمبر 31 کو افغان مہاجرین کے پی او آرکارڈز کی مدت ختم ہو رہی ہے۔

افغان مہاجرین کے مستقبل کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔افغانستان کے ایک فوجی وفد نے حال ہی میں ڈی جی ایم او کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا۔دورے میں ایک دوسرے کے ممالک میں لائزون آفسران کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلے بھی پاکستان کی جونیئر سکواش ٹیم کو ویزا نہیں دیا تھا۔اب کرکٹ ٹیم کے حوالے سے بھی ایسے ہی معاملات سامنے آ رہے ہیں۔پاکستان بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوے ان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات پر اثر انداز نہیں ہو رہا بلکہ بھارت پاکستان کے اندر مداخلت کر رہا ہے۔پاکستان او آئی سی کے اعلامیہ پر من و عن عمل کرے گا۔