خطے میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں‘ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتارچڑھائو کا دارومدار عالمی مارکیٹ پر ہے

وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال خان کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر جواب

جمعرات 14 دسمبر 2017 14:22

خطے میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں‘ پٹرولیم ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال خان نے کہا ہے کہ خطے میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں‘ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتارچڑھائو کا دارومدار عالمی مارکیٹ پر ہے‘ پاکستان اپنی ضرورت کا 85 فیصد باہر سے درآمد کر رہا ہے‘ مقامی سطح پر پیداوار بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں‘ اگر قائمہ کمیٹی پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز زیر غور لاکر کوئی تجویز پیش کرتی ہے تو اس کا خیر مقدم کریں گے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر شیخ صلاح الدین اور دیگر کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے بتایا کہ پٹرولیم سے متعلقہ 85 فیصد پیداوار پاکستان کی اپنی نہیں۔

(جاری ہے)

یہ درآمد کی جاتی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمتوں پر اس کا دارومدار ہے۔ جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئیں تو ہم نے اس کو عوام کے لئے کم کیا حالانکہ کئی ممالک نے اس میں 50 فیصد تک کمی کی۔

پاکستان میں زیادہ سے زیادہ اپنے عوام کو ریلیف دیا گیا۔آج بھارت میں پٹرول کی قیمت فی لٹر 118 روپے‘ سری لنکا میں 87‘ بنگلہ دیش میں 113 ہے۔ نیپال میں سو روپے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اوگرا کی طرف سے یہ بار بار کہا جاتا ہے کہ قیمتوں میں کمی زیادہ نہ کی جائے۔ ہو سکتا ہے عالمی مارکیٹ میں قیمتیں مزید بڑھیں۔ ہم اس فارمولے کو اپناتے ہیں جو عالمی مارکیٹ میں اپنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صوبے درست انداز میں کنٹرول ریں تو قیمتیں نہیں بڑھ سکتیں۔ پاکستان میں ہر ماہ کے آغاز میں قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ عبدالوسیم کے سوال کے جواب میں جام کمال نے بتایا کہ اس پر کوئی ایسا ٹیکس نہیں جو غیر قانونی ہے۔ اس پر ایکس ریفائنری‘ کسٹم‘ ڈیلر مارجنز سمیت کئی اہم اشیاء شامل ہیں۔ حکومتیں ٹیکسوں پر ہی چلتی ہیں۔

اس کی کمی بیشی پر بات ہو سکتی ہے۔ ایس اے اقبال قادری کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات پر 39 فیصد سے زائد ٹیکسز نہیں ہیں۔ اگر قائمہ کمیٹی ان کو زیر بحث لانا چاہتی ہے کہ ان ٹیکسوں میں کتنی کمی کی جاسکتی ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔ اقبال محمد علی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت بڑھے تو اس پر ہی اثر ہوگا۔

اس کا سادہ سا فارمولہ ہے۔ عالمی مارکیٹ میں جس شرح سے قیمتیں بڑھیں گی ہم بھی بڑھائیں گے۔ ساجد احمد کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر صرف 15 فیصد پیداوار ہے۔ پہلی بار 15 سے زائد کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے۔ نوٹس جاری کئے‘ پہلی بار بلوچستان اور کے پی کے علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش شروع کی گئی ہے۔ ہم اپنے اندرونی وسائل بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان کی کوسٹل سائیڈ پر ایک ریفائنری لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس شعبہ میں بڑی گنجائش ہے۔ ہماری حکومت نے پہلی بار یہ فیصلہ کیا کہ ڈیزل کم سے کم یورو ٹو درآمد ہوگا جبکہ پٹرول ران 90 ہوگا۔