وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات میں اصلاحات کا آغاز موجودہ حکومت کا کریڈٹ ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا‘ فاٹا میں اصلاحات کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، وفاقی کابینہ نے 25 سفارشات کی منظوری دی ہے، اس مقصد کیلئے بل لانا انتہائی ضروری ہے، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر جواب

جمعرات 14 دسمبر 2017 12:06

وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات میں اصلاحات کا آغاز موجودہ حکومت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں اصلاحات کا آغاز موجودہ حکومت کا کریڈٹ ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا‘ اس معاملے پر پوائنٹ سکورنگ سے گریز کیا جائے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے سیّد نوید قمر کے نکتہ اعتراض پر انہوں نے کہا کہ فاٹا میں اصلاحات کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، وفاقی کابینہ نے 25 سفارشات کی منظوری دی ہے۔

ان میں سے ایک نکتہ اعلیٰ عدلیہ کے دائرہ سماعت کو فاٹا تک توسیع دینا ہے۔ اس مقصد کیلئے بل لانا انتہائی ضروری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بل لانے میں چند ایک روز لگ سکتے ہیں لیکن یہ عمل واپس نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وزیراعظم کے ساتھ پارلیمانی لیڈروں کی ملاقات متوقع ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ 70 سالوں سے چلا آرہا تھا، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پہلی مرتبہ یہاں پر اصلاحات کا عمل شروع کیا، یہ موجودہ حکومت کا کریڈٹ ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا، اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے گریز کیا جائے۔

قبل ازیں سیّد نوید قمر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گزشتہ کئی روز سے ایجنڈے پر بل کی واپسی کے خلاف احتجاج چل رہا ہے، آرمی چیف نے بھی فاٹا میں اصلاحات کی حمایت کی ہے، حکومت بل کیوں نہیں لا رہی، تمام سیاسی جماعتیں اصلاحات کے عمل کی حامی ہیں۔