فاٹا اصلاحات بل پر حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک ختم نہیں ہوسکا، اپوزیشن کا پھر واک آﺅٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 دسمبر 2017 09:59

فاٹا اصلاحات بل پر حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک ختم نہیں ہوسکا، اپوزیشن کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 دسمبر۔2017ء) فاٹا اصلاحات بل پر حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک ختم نہیں ہوسکا، اپوزیشن آج بھی قومی اسمبلی سے واک آﺅٹ کرگئی۔فاٹا کے انضمام یا الگ صوبہ سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج بھی گرما گرمی ہوئی، خورشید شاہ سمیت اپوزیشن اراکین نے ایوان سے آج بھی واک آﺅٹ کیا۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن ایسا نہیں کرنے دے گی، فاٹا کے عوام کو آئین پاکستان کے تحت اختیارات دیے جائیں، جب تک ایسا نہیں کیا جاتا اپوزیشن ایوان میں نہیں بیٹھے گی۔

خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان اور بھارت کی تھیوری کو ماننے کو تیار نہیں ہیں،ملک میں کسی گورے کالے کا قانون لاگو نہیں ہے،فاٹا کے لوگ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کے لوگوں کی ہے،جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائے گا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائے گا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔

آئین کے اندر ہوتے ہوئے پارلیمنٹ کی اتھارٹی ختم نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے لوگوں کو قانون و آئین کا حصہ دیں، ہم انہیں پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں اور ہم انگریز کے کسی بوسیدہ قانون کو ماننے کو تیار نہیں ہیں۔سربراہ پی کے میپ محمود اچکزئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹاکا معاملہ قبائلی عوام کی مرضی سے طے کریں،صدر پاکستان آج حکم جاری کریں کہ ایف سی آر ختم کردیا۔

فاٹا کو منتخب گورنر دے دیں جو صدر کو جواب دہ ہو۔محمود اچکزئی نے کہا کہ فاٹا میں جو کچھ آپ نے کرنا ہے وہ قبائلی عوام کی مرضی سے کریں، انہوں نے مزید کہا کہ صرف گالیاں نہ دیں ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں۔شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو افراد یہاں نہیں جن کی وجہ سے فاٹا کا معاملہ رکا ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :