اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت ‘اسحاق ڈارکی 2005 سے2017 تک آمدن کاریکارڈ فراہم عدالت میں پیش‘جائیداد کی قرقی کے حکم کا امکان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 دسمبر 2017 09:59

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت ‘اسحاق ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 دسمبر۔2017ء) اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ عبدالرحمان نے اسحاق ڈارکی 2005 سے2017 تک آمدن کاریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔گواہ عظیم خان نے اسحاق ڈار اور فیملی کے3 بینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کیں۔ احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر کررہے ہیںاحتساب عدالت میں ضابطہ فوجداری کی شق 512 کے تحت شہادتیں ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

نجی بینک سے تعلق رکھنے والے استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان نے اسحاق ڈارکی 2005 سے2017 تک آمدن کاریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔گواہ نے اسحاق ڈار اور فیملی کے3 بینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات بھی پیش کیں۔

(جاری ہے)

دوسراگواہ فیصل شہزادبہن کی شادی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔مسلسل عدم حاضری پر عدالت اسحاق ڈار کو اشتہار قرار دے چکی ہے،ان کیخلاف استغاثہ نے 28گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی، اب تک اسحاق ڈار کے خلاف پانچ گواہان بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

گزشتہ سماعت پرعدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کوحتمی شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ 3 روز کے اندرملزم کو پیش نہ کرنے کی صورت میں 50 لاکھ روپے کے زرضمانت مچلکے ضبط کرلئے جائیں گے اوراسحاق ڈار کی جائیداد قرقی کا آغاز کیاجائے گا،مزید برآں اسحاق ڈار کی عدم موجودگی میں ٹرائل شروع کیاجائےگا۔عدالت نے 3 بار پیش کی جانے والی میڈیکل رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو اشتہاری قراردیاتھا۔

استغاثہ کے گواہ اورنجی بینک کے آپریشن منیجرعظیم خان نے اسحاق ڈاراوران کی اہل خانہ کے 3 بینک اکاﺅنٹس کی کمپیوٹرائزڈ تفصیل عدالت میں پیش کی۔ پیش کی گئی تفصیلات میں ہجویری ہولڈنگ کمپنی کے اکاو?نٹ کے علاوہ اسحاق ڈاراوران کی اہلیہ کے نام پر موجود لاکر کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ بھی شامل ہے۔اسحاق ڈارکے خلاف استغاثہ کے گواہ عظیم خان نے احتساب عدالت میں بیان میں کہا کہ نیب کی جانب سے اگست 2017 میں اسحاق ڈار کے اکاﺅنٹ کی تفصیل مانگی گئی تھی۔

اسحاق ڈار کا پہلا اکاﺅنٹ اکتوبر 2001 سے اکتوبر 2012 ، دوسرا اکاﺅنٹ اگست 2012 سے دسمبر 2016 جبکہ تیسرا اکاﺅنٹ جنوری 2017 سے اگست 2017 کے درمیان فعال رہا۔عظیم خان کا بیان قلم بند ہونے کے بعد استغاثہ نے آئندہ سماعت پر مزید 9 گواہان کو پیش کرنے کی درخواست کی۔ کیس کی مزید سماعت 18 دسمبر کو ہوگی۔

متعلقہ عنوان :