اہم مذہبی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا

فیصلے کے تحت ملک کی اہم مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فام سے آئندہ الیکشن میں حصہ لے گا اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر اتفاق کرتے ہوئے اتحادیوں کی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے گا ، ذمہ داران اور عہدیداران کا انتخاب بھی ایک ماہ میں کیا جائے گا ، انتخابی منشور کمیٹی فوری طور پر بنائی جائے گی ، متحدہ مجلس عمل فوری طور پر ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرے گی ،متحدہ مجلس عمل کا علماء مشائخ ونگ بھی جلد تشکیل دینے کافیصلہ کیا گیا ہے،شاہ اویس نورانی

بدھ 13 دسمبر 2017 23:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) اہم مذہبی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ، فیصلے کے تحت ملک کی اہم مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فام سے آئندہ الیکشن میں حصہ لے گا ۔ بدھ کے روز کراچی میں شاہ اویس نورانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن ، سراج الحق سمیت مذہبی جماعتوں کے اہم رہنما شریک ہوئے ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 2003 میں تشکیل پانے والے مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کو دوبارہ مکمل طور پر بحال کیا جائے گا ۔ فیصلے کے مطابق آئندہ الیکشن میں مذہبی جماعتیں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فام سے حصہ لیں گی ۔ شاہ اویس نورانی کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر اتفاق کرتے ہوئے اتحادیوں کی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ذمہ داران اور عہدیداران کا انتخاب بھی ایک ماہ میں کیا جائے گا ۔ انتخابی منشور کمیٹی فوری طور پر بنائی جائے گی ۔ متحدہ مجلس عمل فوری طور پر ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرے گی ۔ متحدہ مجلس عمل کا علماء مشائخ ونگ بھی جلد تشکیل دینے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔ شاہ اویس نورانی نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ فاٹا میں اصلاحات بل کے حوالے سے جلد مشاورت کی جائے گی ۔ دینی اور سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا ۔ ملک کی مذہبی جماعتیں آئندہ الیکشن متحدہ مجلس عمل کے نام سے کتاب کے نشان پر لڑیں گی ۔ مذہبی جماعتوں کا آئندہ اجلاس خیبر پختونخوا میں منعقد کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :