سکھر یونین آ ف جرنلسٹس کی جانب سے صحافیوں کیساتھ وکلاء کی زیادتیوں کیخلاف جمعہ کو سکھر ریجن میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

بدھ 13 دسمبر 2017 23:30

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء)سکھر یونین آ ف جرنلسٹس کی جانب سے آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں صحافیوں کے ساتھ کی گئی وکلاء کی زیادتیوں کیخلاف جمعہ کو سکھر ریجن میں یوم سیاہ منانے پریس کلب و یونین آفسیز کے اوپر سیاہ پرچم لہرانے اور احتجاجی مظاہرے کرنے اور احتجاجاً وکلاء برادری کی تمام خبروں اور سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ سکھر پریس کلب میں یونین کے صدر جاوید میمن کی زیر صدارت منعقد ہوئے۔ ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ جس میں صحافیوں، کیمرامینوں اور فوٹو گرافروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان ، چیف جسٹس سندھ، سینئر جج سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکھر، چیئرمین پاکستان بار کونسل اور چیئرمین سندھ بار کونسل سے اپیل کی گئی کہ صحافیوں پر تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کی حمایت میں کی گئی وکلاء گردی کا نوٹس لیں اور ملوث وکلاء کے خلاف اکرروائی کرتے ہوئے ان کی بار کی رکنیت ختم کردیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ دو پولیس اہلکار بھائیوں عنایت کلوڑ اور امان اللہ کلوڑ کی جانب سے پریس فوٹو گرافر سلمان انصاری اور دیگر کیمرامینوں اور فوٹو گرافروں اسامہ طلعت ،قذافی شاہ، جاوید گھنیو اور سجاد لاشاری کو بدترین تشدد کرکے شدید زخمی کیا جانے کا مقدمہ تھانہ اے سیکشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ آج ملزمان کی ضمانت کی درخواست کے موقع پر متاثر زخمی فوٹو جرنلسٹس اپنے ساتھیوں کے ساتھ عدالت پہنچے تو وکلاء کے ایک گروپ نے ان کو گالیاں دیں دھکے اور دھمکیاں دیکر زبردستی صلح نامہ پر مجبور کرنے کی کوشش کی۔

وکلاء کے اسی گروپ نے صحافیوں کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے دو وکلاء کو بھی دھمکیاں دیکر واپس بھیج دیا۔ دریں اثناء عدالت نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو دو روزہ ریمانڈپر پولیس کے حوالے کردیا۔