سول و عسکری قیادت کی کوششوں سے بلوچستان میں امن لوٹ آیا ہے ، بلوچستان کا جو حق تھا وہ نہیں ملا ، آنے والے دور میں بلوچستان میں ریلوے کی خصوصی اہمیت ہوگی ، گوادر میں صوبائی حکومت کی تعاون سے ریلوے کے لئے 2 سو85 ایکڑ اراضی خریدی گئی ہے اگلے سال گوادر ریلوے ٹریک کا بھی آغاز کردیا جائے گا ، آج سبی ہرنائی ریلوے ٹریک پر جاری کام کامعائنہ کرنے جارہے ہیں جس کا افتتاح آئندہ سال مارچ یا اپریل میں کردیا جائے گا ،سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سینٹ الیکشن سے قبل کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے، جمہوریت بچانے کے لئے ہمیں پیپلزپارٹی اور پیپلزپارٹی کو ہمارے ضرورت ہوگی، زرداری سیانے سیاستدان ہے وہ قادری کو کنٹینر پر چڑھا کر خود سائیڈ پر ہوجائیں گے

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 13 دسمبر 2017 23:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سول و عسکری قیادت کی کوششوں سے بلوچستان میں امن لوٹ آیا ہے ، بلوچستان کا جو حق تھا وہ نہیں ملا ، آنے والے دور میں بلوچستان میں ریلوے کی خصوصی اہمیت ہوگی ، گوادر میں صوبائی حکومت کی تعاون سے ریلوے کے لئے 2 سو85 ایکڑ اراضی خریدی گئی ہے اگلے سال گوادر ریلوے ٹریک کا بھی آغاز کردیا جائے گا ، آج سبی ہرنائی ریلوے ٹریک پر جاری کام کامعائنہ کرنے جارہے ہیں جس کا افتتاح آئندہ سال مارچ یا اپریل میں کردیا جائے گا ،سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سینٹ الیکشن سے قبل کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے، جمہوریت بچانے کے لئے ہمیں پیپلزپارٹی اور پیپلزپارٹی کو ہمارے ضرورت ہوگی، زرداری سیانے سیاستدان ہے وہ قادری کو کنٹینر پر چڑھا کر خود سائیڈ پر ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر صوبائی وزراء نواب چنگیز مری ، مری اظہار حسین کھوسہ ، سردار در محمد ناصر ، حاجی محمد خان لہڑی ،ا راکین صوبائی اسمبلی طاہر محمود خان ، میر عاصم کرد گیلو ، میر ماجد ابڑو ، حاجی اکبر آسکانی ، وزیراعلیٰ کے کوآرڈنیٹرز سیدال خان ناصر ، مرزا شمشاد ، علائو الدین کاکڑ ،جان محمد اچکزئی ، ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ ، مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی ، جان محمد لہڑی ودیگر بھی موجو دتھے ۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان میں ریکارڈ ترقیاتی کام کئے ہیں جس کا واضح ثبوت سبی ہرنائی ریلوے ٹریک پر جاری تیز رفتار کام ہے۔ انہوں نے کہاکہ انگریز دور میں بنائے جانے والے اس ٹریک کو دہشت گردوں نے تباہ کردیا تھا ۔ میں نے وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد خواجہ سعد رفیق سے رابطہ کرکے اس کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی گزشتہ 2 سال سے اس ٹریک پر کام کا سلسلہ جاری ہے ۔

اس ٹریک پر 3ارب روپے لاگت آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریلوے ٹریک کی تباہ حالی کے باعث ہرنائی کے لوگ کوئٹہ آتے اور یہاں سے سبی جاتے اب انہیں اس مشکل سے چھٹکارہ حاصل ہوگا اور وہ ریلوے جیسے سستا ترین ذریعہ کو استعمال کرتے ہوئے ہرنائی سے سبی جایا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہرنائی اور ملحقہ علاقوں میں کوئلہ اور دیگر معدنیات کی بہت بڑی مقدار موجود ہے جن کی ٹرانسپورٹیشن پر بہت زیادہ اخراجات آتے ہیں لیکن ریلوے کے ذریعے وہاں سے کوئلہ اور دیگر معدنیات کی ٹرانسپورٹیشن کا عمل انتہائی سہل اور سستا ہوگا جس کے مقامی افراد اور تاجر برادری کو فائدہ ملے گا جبکہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں ریلوے ٹریکس پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سبی ہرنائی ریلوے ٹریک پر 10 پل اڑائے جانے یا پھر زلزلے اور سیلاب کے باعث تباہ حال ہوچکے تھے جنہیں این ایل سی کے ساتھ مل کر اسٹیٹ آف دی آرٹ دوبارہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سبی ریلوے ٹریک کی لمبائی 3سو 35 کلو میٹر ہے چونکہ اس ٹریک کو انگریز دور میں بنایا گیا تھا اس لئے اس میں مزید جدت لانے کے لئے کام کی ضرورت ہے اس سلسلے میں بھی مختلف منصوبوں پر غور کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو جو حق ملنا چاہیے تھا وہ نہیں ملا ۔ انہوں نے کہاکہ ریلوے کے لئے گوادر میں 2سو85 ایکڑ اراضی خریدی گئی ہے کیونکہ آنے والے دور میں بلوچستان میں ریلوے کو خصوصی اہمیت حاصل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ زاہدان ٹریک کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے روسی حکومت نے دلچسپی ظاہر کی ہے اور 6سو80 کلو میٹر طویل اس ریلوے لائن کے ذ ریعے ایران اور وہاں سے یورپی ممالک تک ریلوے سسٹم کو لنک کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ ژوب ریلوے سیکشن کے حوالے سے فیزیبلٹی سٹڈی ہوچکی ہے ۔ کوئٹہ ژوب ٹریک کو پشاور تک توسیع دینے کا ہم ارادہ رکھتے ہیں آنے والے وقتوں میں صوبے کے عوام اور تاجر برادری کے لئے کوئٹہ ژوب ٹریک کو ایم ایل ٹو سے لنک کرکے اٹک سے جوڑ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے سستا ترین ذریعہ آمدورفت ہے کوئٹہ ژوب ٹریک کو بنا کر ملک کے دیگر حصوں سے ملائیں گے تو اس سے یہاں کی عوام کو سفری اور تجارتی سہولیات میسر آئیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال کے دوران ملک بھر میں کوئی بھی ٹرین بند نہیں ہوا جسے ہم اپنی کامیابی اور انتھک محنت کا نتیجہ سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریل ڈبوں اور دیگر کے حوالے سے 3 سالہ پروگرام مرتب کرچکے ہیں ہمارے دور حکومت کے بعد اس پروگرام پر عمل درآمد کے ذریعے آئندہ 3 سال میں ریلوے میں کوئی ایک بھی بوسیدہ ڈبہ باقی نہیں رہے گا۔

وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سول اور عسکری قیادت کی کوششوں سے امن لوٹ آیا ہے ۔ نوجوانوں کو بندوق تھمانے والے بیرونی مفاد پر عمل پیرا ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ملک میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھادیا ہے بلکہ ہمارے دور حکومت میں امن کا قیام دہشت گردی کا خاتمہ اور لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم ہونے کے لئے بھی زبردست اور بھر پور کام ہوا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پہلی سی این جی اسٹیشنز کے آگے گاڑیوں کی طویل ترین لائنیں لگی ہوئی ہوتیں مگر اب ایسا نہیں گیس کے بحران پر بھی بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاداریاں بدلنے والوں کے پارٹی سے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ملک میں جمہوریت کی گاڑی چلتی رہے گی پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ بات چیت بھی رہتی ہے اور اختلافات بھی ۔

طاہر القادری کو ہمارے سیاسی مخالفین استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی سینٹ کے الیکشن ہوتے ہیں کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج انہوں نے مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے اجلاس میں شرکت کی ہے بلکہ اراکین صوبائی اسمبلی سے بھی وہ ملے ہیں اور اراکین اسمبلی سے ملاقات میں آئندہ سینٹ الیکشن میں پارٹی حکمت عملی اور صوبے کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے ۔

بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور یہاں ورکرز یا قائدین کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں پارٹی کے اندر نئی روح پھونک دی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ظفر اللہ جمالی سمیت وفاداریاں تبدیل کرنے والوں سے ہمیں فرق نہیںپڑتا ۔ جمہوریت بچانے کے لئے پیپلزپارٹی کو ہماری اور ہمیں پیپلزپارٹی کی ضرورت ہے ۔ آصف علی زرداری سیانے سیاستدان ہیں زرداری قادری کو کنٹینر پر چڑھا کر خود سائیڈ پر ہوجائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ 4سال کے دوران دھرنوں کی شکل میں مختلف جھٹکے برداشت کئے ہیں بلکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) آئین اور جمہوریت کے لئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھے گی ۔ ہم جمہوری پاکستان کے لئے بیانیہ تبدیل نہیں کریں گے ۔