اگر میں کہوں میری کوئی ذاتی زندگی بھی ہے تو یہ جھوٹ ہوگا،بلاول بھٹو

طاقت و اقتدار کے خونی کھیل میں بلاول آج بھی اپنی ماں کے حقیقی سیاسی وارث ہونے کی جدوجہد میں ہیں،انٹرویو

بدھ 13 دسمبر 2017 23:04

اگر میں کہوں میری کوئی ذاتی زندگی بھی ہے تو یہ جھوٹ ہوگا،بلاول بھٹو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2017ء) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر میں کہوں کہ میری کوئی ذاتی زندگی بھی ہے تو یہ جھوٹ ہوگا۔ طاقت و اقتدار کے خونی کھیل میں بلاول آج بھی اپنی ماں کے حقیقی سیاسی وارث ہونے کی جدوجہد میں ہیں۔ایک انٹرویو میں خود بلاول نے اعتراف کیا کہ وہ تنہائی کا شکار ہیں۔

بلاول نے کہا کہ اگر وہ کہیں کہ ان کی کوئی زندگی ہے تو یہ جھوٹ ہوگا۔بلاول نے یاد دلایا کہ ان کی والدہ اکثر کہا کرتی تھیں، کہ جو زندگی وہ جی رہی ہیں اسے انہوں نے اپنے لیے نہیں چنا، اِس زندگی نے اٴْنہیں چنا ہے۔بلاول نے کہا کہ اب یہی معاملہ ان کے ساتھ ہے۔ اپنی موجودہ زندگی کا انتخاب انہوں نے خود نہیں کیا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر مخالفین ان کے خاندان کو نشانہ بنانا اور قتل کرنا بند کردیتے تو آج شاید ان کی والدہ دفتر خارجہ میں اور وہ خود ابھی زیر تعلیم ہوتے۔

(جاری ہے)

تبصرہ نگار وں کا کہنا ہے کہ ایک وقت تھا جب پاکستانی سیاست میں بھٹو خاندان کا طوطی بولتا تھا، لیکن آج کرکٹر سے سیاست دان بننے والے عمران خان کی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ن لیگ کی موجودگی میں بلاول کیلیے 2018 کے انتخابات گویا پہاڑ پر چڑھنے کے برابر ہوں گے۔بلاول کی والدہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کو ایک دہائی ہوگئی ہے۔ طاقت و اقتدار کے خونی کھیل میں بلاول آج بھی اپنی ماں کے حقیقی سیاسی وارث ہونے کی جدوجہد میں ہیں۔ملک کے بڑے سیاسی خانوادے کے اس آکسفرڈ گریجویٹ سپوت کیلئے اگلا انتخاب کڑا امتحان کہا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :