جمعیت فاٹا کے صوبے سے الحاق یا علیحدہ صوبے کے خلاف نہیں ، فیصلے سے قبل ریفرنڈم کرایا جائے،مولانا عطا الرحمان

بدھ 13 دسمبر 2017 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2017ء) جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مولانا عطا الرحمان نے کہا ہے کہ قوم کی آنکھوں میںدھول جھوکنا درست نہیں،جمعیت فاٹا کے صوبے سے الحاق یا علیحدہ صوبے کے خلاف نہیں ، فیصلے سے قبل ریفرنڈم کرایا جائے۔ بد ھ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف)کے رہنما مولا عطاالرحمان نے کہا کہ قوم کی آنکھوؔں میں دھول نہ جھونکی جائے، تاریخ گواہ ہے کہ 2013کے الیکشن سے قبل 2012میں خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی میں قرارداد آئی تھی جس کے بعد آواز اٹھی کہ قبائلیوں کو کے پی کے مے انضمام کیا جائے یا فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنایا جائے۔

جے یو آئی (ف)نے اس قرارداد کے بعد بڑا جرگہ بلایا تھا اسمیں قبائلیوں کے مستقبل پر بات ہوئی ۔

(جاری ہے)

ہمارے جرگے کے بعد اسلام آباد کنونشن سنٹر میں تمام سیاسی جماعتوں کا فاٹاسے متعلق اجلاس ہوا جس پر تمام جماعتوں نے دستخط کیے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت فاٹا کی خیبر پختونخواہ کے ساتھ الحاق کے خلاف نہیں اور نہ ہی فاٹا کے علیحدہ صوبہ بنانے کے۔ مگر ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے نمائندے صرف 19اراکین پارلیمنٹ نہیں بلکہ فاٹا کی تمام عوام کے ہاتھ میں فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ کیا جانا چاہیے۔

فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ مولانا کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کیلئے آرٹیکل 175میں ترمیم نہ کی گئی تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ فاٹا اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں کو سیاست کی بجائے مل بیٹھ کر کام کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :