انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر بڑھنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں برآمدات میں اضافے کی امیدیںپیدا ہوگئیں

بدھ 13 دسمبر 2017 23:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر بڑھنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں برآمدات میں اضافے کی امیدیںپیدا ہوگئی ہیں۔ بدھ کو ڈالر کی قدر بڑھنے کے مثبت اثرات پاکستا ن اسٹاک ایکس چینج(پی ایس ایکس) میں ٹیکسٹائل ملز کے حصص پر دیکھے گئے اور مارکیٹ کے تار چڑھائو کے باوجود ٹیکسٹائل شیئرز کی قیمتوں میں اضافے کارحجان غالب رہا خصوصاً کمپوزٹ یونٹس کے حصص میں خریداری نمایاں رہی۔

ہوم ٹیکسٹائل کے سبب سے بڑے کمپوزٹ یونٹ‘ نشاط ملز ‘ گل احمد ٹیکسٹائل اور نشاط چونیاں میں کافی خریڈاری کی گئی۔ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے برآمد کنندگان کاکہناہے کہ اگر آئندہ دنوں میں انٹر بینک مارکٹ ڈالر کی 110روپے پربرقرار رہی تو پاکستانی برآمدی مصنوعات پر کشش ہوجائیں گی۔

(جاری ہے)

اور حریف ممالک بھارت‘ بنگلہ دیش اور ویت نام کی ٹیکسٹائل مصنوعات سے مسابقت کرسکیں گی تاہم بعض برآمد کنندگان کاکہناہے کہ صرف روپے کی قد ر میں کمی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ نہیں ہوسکتا۔

اس کے لئے برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت میں خاطرخواہ کمی لانی ہوگی۔ ان برآمد کنندگان کاکہناہے کہ برآمدات میں نمایاں اضافہ ہونے کی ایک اور وجہ سرمائے کافقدان ہے۔ درمیانے درجے کے برآمدکنندگان ریفنڈز کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں جبکہ حکومت نے وزیراعظم کے مراعاتی برآمدی پیکیج کی مزید رقم جاری نہیں کی اور تاحال صرف 14ارب روپے مراعاتی پیکیج کی مد میں جاری کئے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ آئندہ ہفتے نہ صرف برآمدی پیکیج کے ری بیٹ کے پیسے جاری ہوں گے بلکہ ریفنڈز کلیمز کی ادائیگی کے سلسلے میں بھی معقول رقم جاری کردی جائے گی اور اگر ایسا ہوا تو ٹیکسٹائل مصنوعات میں اضافے کی موجودہ رفتار تیز ہوجائے گی۔

متعلقہ عنوان :