2002ء کے بعد مختلف واقعات میں تباہ ہونے والے سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے،

ٹریک کی بحالی پر 13ارب سے زائد لاگت آئی ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان نوا ب ثناء اللہ خان زہری

بدھ 13 دسمبر 2017 23:03

2002ء کے بعد مختلف واقعات میں تباہ ہونے والے سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے صدر و وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ 2002ء کے بعد مختلف واقعات میں تباہ ہونے والے سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ٹریک کی بحالی پر 13ارب سے زائد لاگت آئی ہے اس سے بلوچستان کے لوگوں کو معاشی فوائد حاصل ہونگے ۔

یہ بات انہوں نے بدھ کی رات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ نواب ثناء اللہ خان زہر نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے اور بلوچستان کی معیشت میں اہم کردارادا کرنے والے ٹریک کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جنہوں نے اس ٹریک کو مکمل طور پر تباہ کردیا تھا لیکن میں نے وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد خواجہ سعد رفیق سے رابطہ کیا اور ٹریک کی بحالی پر مشاورت کی جس کے بعد ہم نے 2سال کے قلیل عرصے میں ٹریک کی بحالی کا کام مکمل کیا ہے جس کے مکمل شدہ حصے کا آج افتتاح کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہرنائی کے لوگ صوبے کے دیگر علاقوں سے ریلوے ٹریک کے ذریعے کٹ گئے تھے یہی ٹریک کوئٹہ تک آتا تھا جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہرنائی میں کوئلے کی کانیں ہیں جوکہ صوبے کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ریلوے ٹریک کے ذریعے کوئلے کی ترسیل سستی پڑتی ہے یہ ایک منافع بخش ٹریک ہے جس سے لوگوں کے خرچے میں خاطر خواہ کمی ہوتی ہے اور صوبے کے لوگوں کا فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ میں خواجہ سعد رفیق کا ذاتی طور پر شکر گزار ہوں جنہوں نے ٹریک کی بحالی میں ہرممکن معاونت فراہم کی۔

متعلقہ عنوان :