کراچی کی 90 فیصد آبادی کو صاف پانی دستیاب نہیںاور مضافاتی علاقوں میں تو شہری پانی کی بوند بوند کے لئے ترستے ہیں، میئر کراچی وسیم اختر

کراچی کا پانی ، سیوریج سسٹم ، سڑکیں تباہ و برباد ہیں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرے ہیں جنہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

بدھ 13 دسمبر 2017 23:03

کراچی کی 90 فیصد آبادی کو صاف پانی دستیاب نہیںاور مضافاتی علاقوں میں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی 90 فیصد آبادی کو صاف پانی دستیاب نہیںاور مضافاتی علاقوں میں تو شہری پانی کی بوند بوند کے لئے ترستے ہیں جو پانی سپلائی کیا جاتا ہے وہ مضر صحت ہے، کراچی کا پانی ، سیوریج سسٹم ، سڑکیں تباہ و برباد ہیں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرے ہیں جنہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اورنگی ٹائون کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے یہاں غریب اور متوسط طبقہ آباد ہے جو اپنی محنت سے روزی کماتے ہیں اور کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں، یہ بات انہوں نے اورنگی ٹائون مہاجر چوک ، غازی آباد ، گلشن ضیاء اور کرسچن کالونی کے مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان، یوسی کے چیئرمین سید خلیل امام ، زاہد بشیر، حیدر شاہ، اکبر شاہ ہاشمی اور دیگر منتخب نمائندے بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی سب کا شہر ہے اور اس کی ترقی اور بہتری کے لئے تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا جو سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں اور کراچی کی تعمیر و ترقی کے لئے ایک پیج پر ہیں میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے اس سڑک کی تعمیر سے یہاں کے شہریوں کو سہولت حاصل ہوگی جبکہ یہاں سیوریج کی لائن بھی تبدیل کردی گئی ہے تاکہ نو تعمیر شدہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہو، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں مسائل کا انبار ہے اور انہیں حل کرنے کے لئے تمام کوششیں بروئے کار لا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ دو کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ شروع کرسکے، تمام بڑے منصوبے سندھ گورنمنٹ نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں لیکن ہم ان شاء اللہ ان چھوٹے چھوٹے منصوبوں کے ذریعے ہی کراچی میں نمایاں تبدیلی لائیںگے، انہوں نے کہا کہ شہریوں کو ترقیاتی کاموں اور صفائی ستھرائی کے حوالے سے تبدیلی نظر آنا شروع ہوگئی ہے ، میئر کراچی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تمام پارکوں ، کھیل کے میدانوں اور رفاعی پلاٹوں سے قبضہ ختم کرائیں گے اور انہیں شہریوں کے حوالے کریں گے جس سے کراچی کی مزید بہتر صورت سامنے آئے گی، انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی بلاامتیاز و تفریق کی جائے گی اور کسی سیاسی و سماجی دبائو کو قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ کراچی ایک بڑا شہر ہے جب تک تمام ادارے اور پولیس منتخب میئر کے ماتحت نہیں ہوگی مسائل حل نہیں ہوں گے، کراچی کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کو بڑے پیمانے پر کراچی پر رقم خرچ کرنا ہوگی اور ایڈہاک ازم ختم کرکے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا، کراچی کے تین بڑے مسائل پینے کا صاف پانی، سیوریج اور صفائی ستھرائی ہیں اگر وفاقی حکومت کراچی کی ترقی میں دلچسپی رکھتی ہے تو انہیں ان تینوں مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوگا، اس موقع پر دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اورنگی ٹائون کے اہم مسائل پر توجہ دی اور اسے حل کیا۔

متعلقہ عنوان :