کاشتکاروں کو زراعت کی ترقی کیلئے جدید طریقے اختیار کرنا ہوں گے،ڈائریکٹر زراعت

بدھ 13 دسمبر 2017 22:51

فیصل آباد۔13 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء)کاشتکاروں کو زراعت کی ترقی کیلئے جدید طریقے اختیار کرنا ہوں گے تاکہ زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے جبکہ زرعی زمین وفصلات کی صحت اور کارکردگی برقرار رکھنے کیلئے نامیاتی اور غیر نامیاتی کھادوں کا متوازن استعمال نہایت ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہارڈائریکٹر زراعت تحقیق ہیڈ کوارٹر ڈاکٹر غلام محبوب سبحانی نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ میں نامیاتی وغیر نامیاتی کھادوں بارے منعقدہ کسان میلہ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔

کسان میلہ میں ڈاکٹر احسان الحق ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سائل کیمسٹری اینڈ انوائرمینٹل سائنسیسز کے علاوہ دیگر زرعی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سائل کیمسٹری اینڈ انوائرمینٹل سائنسیسز ڈاکٹر احسان الحق نے ادارہ ہذٰا کے تحقیقاتی کاموں بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام تحقیقاتی لیبارٹریز بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کررہی ہیں جبکہ کھادوں کے درست استعمال سے 50فیصد تک بچت ممکن ہے۔

صحت مند اور انسانی صحت کیلئے مفید فصل کے حصول کیلئے یہ ضروری ہے کہ فصلوں کی آبپاشی کے لیے کبھی بھی ایسا پانی استعمال نہ کریں جس میں صنعتوں یا گٹروں کا فضلہ شامل ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ کیمیائی کھادیں نہ تو زمین کی طبعی وکیمیائی ساخت کو متاثر کرتی ہیں اور نہ ہی فصلوں کی کوالٹی پر کوئی برا اثر ڈالتی ہیں بلکہ اگر یہ متناسب مقدار میں استعمال کی جائیںتو زرعی فصلات کی پیداوار میں یقینی اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نامیاتی کھادیں خواہ وہ کسی بھی شکل میں ہوں، زمین میں ضرور ڈالی جانی چاہئیں کیونکہ یہ کھادیں زمین کی عمومی صحت میں بہتری کے ساتھ ساتھ کیمیائی کھادوں کی افادیت میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبز کھاد کے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے کیونکہ سبز کھاد کو جب زمین میں دبایا جاتا ہے تو یہ زمین کی طبعی خصوصیات کو بہتر بناتی ہیں۔