جب بھی سینیٹ کا الیکشن آتا ہے تو حکومتوں کو لالے ڈال دیئے جاتے ہیں،آصف زرداری طاہرالقادر ی کو کنٹینر پر چڑھا کر خود ایک طرف ہوجائیں گے ،خواجہ سعد رفیق

مسلم لیگ (ن)جمہوریت،آئین کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے کبھی اپنا بیانیہ تبدیل نہیں کرے گی ،مخالفین کی کوشش ہے وہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی اور صوبائی حکومتوں پر پانی پھیر دیں،ظفراللہ جمالی جیسے لوگ ہر دور میں وفاداریاں بدلتے ہیں ان کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،وفاقی وزیر ریلوے کی پریس کانفرنس

بدھ 13 دسمبر 2017 22:46

جب بھی سینیٹ کا الیکشن آتا ہے تو حکومتوں کو لالے ڈال دیئے جاتے ہیں،آصف ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن)جمہوریت،آئین کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے کبھی اپنا بیانیہ تبدیل نہیں کرے گی ،مخالفین کی کوشش ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی اور صوبائی حکومتوں پر پانی پھیر دیں مسلم لیگ (ن)کی مرکزی قیادت میں نہ کوئی سراخ ہواہے اور نہ ہوگا ظفراللہ جمالی جیسے لوگ ہر دور میں وفاداریاں بدلتے ہیں ان کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ملک میں جمہوریت چلتی رہے گی جب بھی سینیٹ کا الیکشن آتا ہے تو حکومتوں کو لالے ڈال دیئے جاتے ہیں تاکہ سینیٹ میں اکثریت نہ آسکے پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اس کھیل کا حصہ نہ بنے تو انکی سیاسی صحت کیلئے اچھے ہیں کھلاڑی کی پارٹی بھی یہ سیکھ لے کہ وہ ایشوز پر اختلاف کرے آصف علی زرداری طاہرالقادر ی کو کنٹینر پر چڑھا کر خود ایک طرف ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے بدھ کی رات کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ،صوبائی وزراء نواب چنگیز مری ،میر اظہار کھوسہ،وزیر اعلی کے مشیردرمحمد ناصر ،اراکین اسمبلی عبدالماجد ابڑو،طاہر محمود ،میر عاصم کرد گیلو ،حاجی اکبر آسکانی ،ڈپٹی میئر کوئٹہ یونس بلوچ ،نصیب اللہ بازئی ،سیدال خان ناصر ،ملک ابرار ،جمال شاہ کاکڑ،جان اچکزئی ودیگر بھی موجود تھے ۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ملک میں جمہوریت چلتی رہے گی بعض لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا رہتا ہے جب بھی سینیٹ کا الیکشن آتا ہے تو حکومت کو حکومت کے لالے ڈال دیئے جاتے ہیں کہ یہ چلے جائیں سیاسی جماعتوں کو اس معاملے کا اداراک ہونا چاہیے پیپلز پارٹی او رپی ٹی آئی اس کا کھیل کا حصہ نہ بنے تو یہ انکی سیاسی صحت کیلئے بہتر ہے سینیٹ میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہے مجھے بتائیں اس سے جمہوریت کو کیا خطرہ ہے سیاست دانوں اور سیاسی جماعتوں کو بات چیت کرنی چاہیے پاکستان پیپلز پارٹی کیساتھ سیاسی رابطہ اور اختلاف دونوں رہتے ہیں ایشوز پر ہم اتفاق اور اختلاف دونوں کرتے ہیں یہی جمہوریت کا حسن ہے کھلاڑی کی پارٹی بھی یہ سیکھ لے کہ ایشوز پر اختلاف اور اتفاق کرے انہوں نے کہاکہ طاہر القادری کو ہمارے مخالفین استعمال کرنا چارہے ہیں انکو ملنے کیلئے لوگ جارہے ہیںبعض اوقات لوگ خود چلے جاتے ہیں یا کبھی لوگوں کو بھیجوایا جاتا ہے طاہر القادری ایک سمجھ دار آدمی ہیں ہم ان کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان کھلاڑیوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہوں اور اپنے فیصلے خود کریں آصف زرداری سیانے آدمی ہیں خدانخواستہ اگر طاہر القادری صاحب کنٹینر پر چڑھے تو وہ خود ایک طرف ہوجائیں گے انہوں نے کہاکہ ہم کسی سے استدعا نہیں کررہے کہ وہ ہمیں بچائے ہمیں جمہوریت چلانے اور جمہوریت کو آگے بڑھانے کیلئے پیپلز پارٹی کی ہمیں اور انہیں ہماری ضرورت ہیںہمیں ایک دوسرے کی ضرورت پوری کرنی ہیں اور جو یہ ضرورت پوری نہیں کرے گا تاریخ میں اس پر یہ داغ لگارہے گا ۔

انہوں نے کہاکہ جو لوگ حقوق کے نام پر نوجوانوں کے ہاتھ میں بندوق او ربم پکڑا رہے ہیں وہ بلوچ نوجوانوں کی کوئی خدمت نہیں کررہے ہیں انکے اپنے مفادات ہیں ایسے لوگوں نے صوبے کی کوئی خدمت نہیں کی ماسوائے منفی نعرے دینے کے اور محرومیوںکو اجاگر کرنے کیا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت اور سیکورٹی فورسز نے امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے پہلے جو شہر بے رونق ہوگئے تھے یہاں مار دھاڑ تھی اب یہاں امن واپس لوٹ رہا ہے بلوچستان اورکراچی میں سول اور عسکری قیادت نے ہاتھوں میںہاتھ ڈال کرامن قائم کرنے کیلئے کام کیا ہے بلوچستان کا مستقبل درخشاں ہے انہوں نے کہاکہ ہرنائی ،سبی کے ٹریک کی بحالی کاکام اپریل میں مکمل ہوجائے گا ٹریک کے مکمل شدہ حصے کا آج افتتاح کردیا جائے گا ٹریک پر واقع دس پلوں کو دہشتگردوں نے بم دھماکوں کے ذریعے تباہ کردیا تھا اور کچھ حصہ سیلاب کی وجہ سے بھی متاثر ہوا تھا ہم نے اس ٹریک پر مضبوط کام کیا ہے انہوں نے کہاکہ مستقبل میں بلوچستان کا اہم کردار ہے گوادر کو نیشنل ریلوے اور چین کے ساتھ منسلک کیا جائے گا اس سلسلے میں گوادر میں 285ایکڑ زمین خرید چکے ہیںجس میں گوادر میں ریلوے اسٹیشن ،یارڈ بنائے گئے گوادر سے بسیمہ ،بسیمہ سے کوئٹہ اور سندھ کی طرف ریلوے نیٹ ورک کی فزیبلٹی کا کام مکمل کرلیا ہے اور کوئٹہ ژوب سیکشن جو کہ عرصہ دراز سے بند ہے اسکی بحالی کیلئے بھی فزیبلٹی اسٹیڈی مکمل ہوگئی ہے اور ہمارا ارادہ ہے کہ اگر اگلی حکومت ملی تو کوئٹہ سے ژوب ،اٹک کے راستے پشاور سے جوڑیں گے کوئٹہ زاہدان سیکشن جو کہ 680کلو میٹر پر مشتمل ہیں پر کوئی گاڑی نہیں چل رہی تھی ہم نے اسے بھی فعال کیا ہے ٹریک کی حالت خستہ ہونے کی وجہ سے مسافر ٹرین نہیں چلاسکتے اس ٹریک میں روس نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے ہم نے ریلوے کے ملازم او رمسافر کو انشور کردیا ہے اور حادثات کی صورت میں معاوضے کی رقم متوفی کیلئے 8لاکھ جبکہ زخمی کیلئے 3لاکھ کردی گئی ہیں ساڑھے چار سالوںمیں کوئی ٹرین بند نہیں کی تمام ٹرینیں خسارے میں تھیں اور ہم سے پہلے بند کی گئیں کوئٹہ سبی ٹریک کی سپیڈ کم ہوچکی ہے اس پر فاسٹ ٹرین نہیں چلاسکتے اس سیکشن کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے چار سال میں بہت سے جھٹکے اور دھرنے برداشت کیے ہیں لیکن میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفر جاری رکھتے ہوئے ہم نے ملک سے لوڈ شیڈنگ میں کمی کی ہے توانائی کے شعبے میں بہتری آئی ہے یہ سب ہم نے کوئی آسمانی کام نہیں کئے بلکہ زمین پر ہوئے ہیں مخالفین ہماری صوبائی اور وفاقی حکومت پر پانی پھیرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ترقی کا سفر جاری وساری رکھیں گے اور اگلے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) عوام کی طاقت سے ایک بار پھر کامیاب ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور نواب چنگیز مری نے مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں نئی روح پھونک دی ہے انکی قیادت میں مسلم لیگ (ن) بلوچستان یکجا ہے اور آئندہ انتخابات میں بھی بلوچستان میں کامیابی حاصل کرینگے ۔