موجودہ سندھ اسمبلی کو یہ اعزاز حاصل ہے اس نے خواتین کے حق میں جتنا کام کیا اتنا پاکستان کی کسی اور اسمبلی نے نہیں کیا ،ریحانہ لغاری

جب تک سول سوسائٹی سمیت معاشرے کے تمام طبقات ملکر اس سلسلے میں کام نہیں کریں گے انسانی حقوق کی مکمل پاسداری کو ممکن نہیں بنایاجاسکتا، معاون خصوصی وزیراعلیٰ سندھ

بدھ 13 دسمبر 2017 22:44

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خصوصی تعلیم ریحانہ لغاری نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس اسمبلی میں خواتین کے حق میں جتنا کام ہوا اتنا پاکستان کی کسی اور اسمبلی میں نہیں ہوا، خواتین پر تشدد سے متعلق بل منظور کرایاگیا لیکن جب تک سول سوسائٹی سمیت معاشرے کے تمام طبقات ملکر اس سلسلے میں کام نہیں کریں گے انسانی حقوق کی مکمل پاسداری کو ممکن نہیں بنایاجاسکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف ہیومن رائٹس حیدرآباد کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری ہیومن رائٹس معتصم عباسی اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ریحان لغاری نے کہا کہ معاشرے سے انسانی حقوق کی پامالی وخواتین پر تشدد کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکتامگرسندھ حکومت کی کاوشوں سے خواتین پر تشدد سمیت کاروکاری اورہیومن رائٹس کے دیگر جرائم میں واضح کمی آئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کے تخریبی سوچ رکھنے والے افراد خواتین کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں ان لوگوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی پکڑ بھی ضروری ہے، سندھ حکومت اس ضمن میں مکمل طور پر آئین کی پاسداری کو یقینی بنارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ ان کے آج کے دورے کا مقصد حیدرآباد کے انسانی حقوق کے دفتر کو مکمل طور پر فعال بناناہے اس سلسلے میں میری کمشنر حیدرآباد اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے بھی رابطہ کیاگیاہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یقیناڈائریکٹوریٹ آف ہیومن رائٹس حیدرآبادکے دفتر کی حالت نہایت شکستہ ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کے کام ہی کرنا چھوڑ دیا جائے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ کبھی بھی پرفیکٹ حالت میں نہیں ہوتااس میں بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے جبکہ سندھ حکومت کی کاوشوں سے ادارہ بہتر سے بہتر ہوتا جارہاہے، ہمیں اپنے فرائض کی انجام دہی کوہر صورت میں یقینی بناناہوگاجس کے لیے بلڈنگ کا بہانہ بناناہرگز ٹھیک نہیں، انہوں نے کہا کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پرہیومن رائٹس کے دفاتر کومکمل طورپر فعال بناکرضلع و تعلقہ سطح پربھی بنایا جارہاہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خصوصی بچے بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں جن پرخصوصی توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے جبکہ اس ضمن میں والدین کو بھی مکمل آگاہی ہونی چاہیے کہ ان کی ذرا سی محنت سے ان خصوصی بچوں کو معاشرے کا ایک مفید شہری بنایاجاسکتاہے۔