Live Updates

ہم اقتدار میں آکرنیب کو آزاد اور غیر سیاسی بنائیں گے جو بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکڑے گی، عمران خان

= نواز شریف کا اپنا اقامہ دبئی میں ہے تو وہ خواجہ آصف وہ کیسے روک سکتے ہیں، وزیر داخلہ احسن اقبال کے پاس بھی سعودی عرب کا اقامہ ہے جب تک ملک میں بلا تفریق احتساب نہیں ہوگا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں، شاہ فیصل کالونی میں عظیم الشان ورکرز کنونشن سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 22:42

ہم اقتدار میں آکرنیب کو آزاد اور غیر سیاسی بنائیں گے جو بڑے بڑے مگر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اقتدار میں آکرنیب کو آزاد اور غیر سیاسی بنائیں گے جو بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکڑے گی۔ جب تک ملک میں بلا تفریق احتساب نہیں ہوگا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔ جب حکمران خود چور ہونگے تو وہ کسی چھوٹے سے سرکاری افسر کو چوری کرنے سے نہیں رو ک سکتے۔

نا اہل نواز شریف دبئی میں 17لاکھ روپے تنخواہ پر نوکری کرتا ہے ۔نواز شریف کا اپنا اقامہ دبئی میں ہے تو خواجہ آصف وہ کیسے روک سکتا ہے اقامہ رکھنے سے ۔ ملک کا وزیر دفاع خواجہ آصف دبئی میں اقامہ رکھ کر ایک کنٹریکٹر کی نوکری کرتا ہے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال کے پاس بھی سعودی عرب کا اقامہ ہے۔ جب ایک وزیر اعظم خود اقامہ رکھے اور منی لانڈرنگ کرتا ہے تو وہ اپنے وزیروں اور سرکاری افسران کو بھی کرپشن کرنے سے نہیں روک سکتا۔

(جاری ہے)

ان کی کرپشن کی قیمت غریب عوام مہنگائی کی صورت میں اٹھاتی ہے۔ تحریک انصاف اقتدار میں آکر ایک مضبوط تعلیم کا نظام بنائے گی تاکہ ہمارے بچوں کے مستقبل اچھا ہو سکے۔ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں تعلیم کا نظام اچھاہوتا ہے۔ہمارے وزیر اور مشیر ایک چیک اپ کرانے بھی باہر جاتے ہیں ۔ انہیں شرم آنی چاہئے کہ یہ 30سال حکومت کر کے ایک ہسپتال نہیں بنا سکے جس میں ان کا علاج ہو سکے۔

عوام کے لئے بنائے گئے ہسپتالوں کا حال انتہائی خراب ہے، 4مریضوں کے لئے ایک بستر ہے۔یہ باتیں انہوں نے ضلع کورنگی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر2، عید گاہ گرائونڈ میں ایک عظیم الشان ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔اس موقع پر مرکزی سینئر رہنما اسد عمر،علی زیدی، ڈاکٹر عارف علوی،عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ،ملک شہزاد اعوان، سیف الرحمان خان، راجہ اظہر خان، شہزاد قریشی، فہیم خان ، کاشف بٹ، نصرت واحد، صائمہ ندیم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

چیئرمین عمران خان نے مزید کہا کہ کراچی ایک روشنیوں کا شہر تھا ، پر امن شہر تھا اور کراچی پاکستان کو تیزی سے آگے لے کر جارہا تھا ۔اب ہم نے کراچی کو ایساشہر بنانا ہے کہ کراچی بھی اوپر جائے گا اور پاکستان کو بھی اوپر لے کر جائے گا۔ ہم کراچی کو چلانے کا نظام تبدیل کریں گے تب ہی حالات ٹھیک ہوں گے۔ دنیا کے بڑے بڑے شہروں مثلاً لندن، نیو یورک میں براہ راست عوام میئر کو منتخب کرتے ہیں۔

ہم بھی کراچی میں لندن اور دیگر بڑے شہروں کے طرز کا نظام لے کر آئیں گے۔ انشاء اللہ سب سے بہترین شخص کو ہم اپنے میئر کے لئے نامزد کریں گے۔جو میئر یونین کونسل سے منتخب ہو کر آتا ہے اس میں صلاحیت نہیں ہوتی کہ وہ پورا شہر چلا سکے۔ ہم ایسا میئر منتخب کروائیں گے جو کراچی کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ کراچی میں شاید ہی کوئی ایسی سڑک ہو جو ٹوٹی ہوئی نہ ہو۔

اس وقت کوئی کراچی کو اون نہیں کر رہا۔ میئر کراچی کہتے ہیں کہ میرے پاس اختیارات نہیں ہیں اور سندھ حکومت سارا پیسا اپنے پاس رکھ کر بیٹھی ہے۔ کراچی کے شہریوں کو فراہم کیا جانے والا پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جو پیسا کراچی کے شہریوں پر خرچ ہونا چاہئے وہ یا تو وزیر وں کی جیبوں میں جاتا ہے یا پھر منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا جاتا ہے۔

جب تک بڑے ڈاکو نہیں پکڑے جائیں گے تب تک قانون کی حکمرانی ممکن نہیں ۔ جب تک حکمران ایماندار نہیں ہوگے تب تک نیچے والے بھی کرپشن نہیں چھوڑیں گے۔ جو پیسہ شہریوں کی تعلیم ، صحت اور روزگار پر خرچ ہونا چاہئے وہ باہر بھیج دیا جاتا ہے۔ ہم پاکستان میں نیب، ایف بی آر اور بلدیاتی نظام کو مضبوط بنائیں گے۔ کے پی کے کے بلدیاتی نظا م میں گائوں کی سطح تک پیسہ منتقل کیا جاتا ہے۔کراچی کے مسئلے تب حل ہونگے جب ہم کراچی کا بلدیاتی نظام ٹھیک کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات