بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینا امت مسلمہ کے خلاف کھلی جنگ ہے،سینیٹر سراج الحق

’القدس ملین مار چ ‘‘کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کو پیغام دینا چاہتے ہیں بیت المقدس کی آزادی کے لیے ہر سطح پر جائیں گے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 13 دسمبر 2017 22:42

بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینا امت مسلمہ کے خلاف کھلی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینا امت مسلمہ کے خلاف کھلی جنگ ہے جس کے خلاف پوری امت متحد ہے ، گریٹر اسرائیل کا خواب کھی پورا نہیں ہونے دیا جائے گا ۔آج مسلم حکمران وہ کردار ادا نہیں کررہے جو انہیں کرنا چاہیئے تھا، جماعت اسلامی کے تحت 17دسمبر کو کراچی میں ’’القدس ملین مارچ‘‘ امت مسلمہ کی اتحاد ویکجہتی کا بھرپور مظہر ہوگا ،القدس ملین مار چ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے ہر سطح پر جائیں گے ، دشمنان اسلام کا آخری ہدف بیت المقدس نہیں ،پوری امت کے لیے مکہ اور مدینہ کے بعد بیت المقدس سب سے اہم ہے ، عالم اسلام کو امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہوں گے ، امریکی سفیروں کو اسلامی ممالک سے نکالا جائے ،امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف حکمرانوں کی جانب سے عوامی جذبات کی کوئی ترجمانی نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کراچی آمد کے بعد ایئر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر سرفراز احمد اور دیگربھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت خود دلدل میں پھنس گئی ہے ، ملک معاشی تباہی کی طرف جارہا ہے ، ڈالر 108.8کا ہوگیاہے جس سے مہنگائی کا طوفان ملک میں آئے گا۔

معیشت سے متعلق مفروضے قائم کیے گئے ہیں ،حکومت ایک دفعہ پھر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی طرف جانے پر مجبور ہورہی ہے ، چند ماہ میں 15ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے ، آئندہ بجٹ کے لیے حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ؐکے قانون میں تبدیلی بڑی سازش تھی اس کی جوڈیشنل انکوائری ہونی چاہیئے ، الیکشن اپنے وقت پر ہونے چاہیئے اور تمام کرپٹ لوگوں کا بلا امتیاز اور کڑا احتساب ہونا چاہیئے ، قوم کو لوٹنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے معاشی دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اور نیب کے مقدمات میں ملوث افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات میں سب سے بڑی روکاوٹ حکومت خود ہے ، اگر حقوق نہ دیے گئے تو فاٹا کے عوام کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔ 31دسمبر تک فاٹا کو اس کا حق نہیں دیا گیا تو پھر سے اسلام آباد کی طرف جائیں گے ۔