پاکستان میں کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں ،آئین کے مطابق نگران حکومت قبول کریں گے،احسن اقبال

سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ،انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے سیاسی جماعتوں کو کراداراداکرنا چاہئے حکومتی اقدامات سے امن وامان اورمعاشی صورتحال بہتر ہوئی ، فاٹا ،گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے ،پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے،ہماری درآمدات کا رجحان مثبت ہے،،نجی شعبے کیساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے مثبت اور مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کا وقت آگیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ کا تقریب سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 22:35

پاکستان میں کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں ،آئین کے مطابق نگران حکومت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے،آئین کے مطابق نگران حکومت قبول کریں گے،سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ،انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے سیاسی جماعتوں کو کراداراداکرنا چاہئے،پاکستان ستر سال تک سیاسی افراتفری کی زد میں رہا، حکومتی اقدامات سے امن وامان اورمعاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے، فاٹا ،گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے ،پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے،ہماری درآمدات کا رجحان مثبت ہے،توانائی کے شعبے میں کامیابی کے بعد صنعتی شعبے میں ترقی ہو رہی ہے،پالیسیوں کے تسلسل سے بھارت اور بنگلہ دیش کی معیشت ہم سے بہترہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

آج دنیا میں علم وٹیکنالوجی میں آگے ہونیوالی قومیں ہی ترقی کررہی ہیں،نجی شعبے کیساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے مثبت اور مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کا وقت آگیا ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بات بدھ کو پاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی33 ویں سالانہ اجلاس اور کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں تیز تر ترقی اورخوشحالی کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل پیشگی شرط ہے، انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل اور سیاسی استحکام کی بدولت ہی چین ، جنوبی کوریا، ملائیشیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ نے ترقی کی منازل طے کی ۔

انہوںنے کہاکہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان معاشی، سماجی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں ترقی کے راستے پر گامزن نہ ہو سکا، انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ترجیحات کا ازسرنو تعین کیا اور ملک میں معاشی استحکام کے لئے اقدامات کئے۔انہوںنے کہاکہ تھری جی اور فور جی کی تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بدولت آج پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا فری لانسنگ ملک بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم نجی شعبے کیساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے مثبت اور مؤثر استعمال کو یقینی بنائیں۔

حکومت رواں مالی سال کے دوران ایک ارب روپے کے بجٹ کے ذریعے ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں ٹریننگ دے گی،ہمیں پاکستان کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ایشیا کا رہنما ملک بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی لیپ ٹاپ سکیم کی بدولت آج ہمارا نوجوان بے روزگار رہنے کی بجائے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کو ترجیح دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق نگران حکومت کو قبول کریں گے۔

پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔حکومتی اقدامات سے امن وامان اورمعاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے سیاسی جماعتوں کو کراداراداکرنا چاہیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی مالیت اورخام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی کرنسی میں ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔اس سے معیشت کوکوئی خطرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح فاٹا اورگلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے،ہماری درآمدات کا رجحان مثبت ہے،ایک وقت تھا جب معاشی استحکام کیلئے پاکستان نے کوریا کی امداد کی تھی، معاشی سفر میں ملائیشیا اور کوریا آج پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں، پالیسیوں کے تسلسل سے دوسرے ممالک ترقی کررہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ60کی دہائی میں پاکستان نے سب سے زیادہ ترقی کی،1990ء میں پاکستان نے سب سے پہلے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں،90کی دہائی میں بدقسمتی سے ہر دو سال بعد حکومتوں کو گرایا گیا، ہماری پالیسیوں کو بھارت نے ایک سال بعد اپناکر ترقی کا سفر طے کیا، ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ وژن 2025ء کی شکل میں پاکستان کی ترقی کے روڈ میپ پر کام کا آغاز کیا گیا، دوہزار میگاواٹ کا جوہری توانائی سٹیشن شروع کیا گیا جو 3 سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے حالات سازگار بنارہا ہے، حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں لوڈشیڈنگ زیرو ہے۔