85 عارضی ملازمیں نے وفاقی پالیسی کیمطابق مستقل کرنے کے علان کو ملازمین کیساتھ ظلم قرار دیکر احتجاجی تحریک شروع کردی ،پہلے مرحلے میں قانون ساز اسمبلی کے سامنے دھرنا

بدھ 13 دسمبر 2017 22:33

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) صوبائی حکومت کی پریشانیوں اور مشکلات میں اضافہ گلگت بلتستان کے مختلف سرکاری امحکموں میں گزشتہ کئی سالوں سے عارضی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے والے 3885 ملازمیں نے صوبائی حکومت کی جانب سے وفاقی پالیسی کیمطابق مستقل کرنے کے علان کو عارضی ملازمین کے ساتھ ظلم قرار دیتے ہوئے احتجاجی تحریک شروع کردی ، اپنے احتجاجی تحریک کی پہلے مرحلے میں قانون ساز اسمبلی کے سامنے دھرنے کا آغاز کر دیاہے صدر یونین آف عارضی ملازمین عابد فراز جنرل سکر یٹری محمد حیات نائب صدر محمد زکریا ، محفوظ اللہ ، عبدلروف ، عبدلواحد ، محمد عالم عبدلباسط، وقار شریف اللہ اور دیگر عہدیدان شامل ہیں کہنا ہے کہ عارضی ملازمین کو ٹسٹ انٹریو میں شامل کرنے کا حکو متی فیصلہ عارضی ملازمین کے ساتھ مذاق اور من پسند افراد کو نوازے کی راہ کو ہموار کرناہے جسے کسی صورت قبول نہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ عارضی ملازمین کو باقا عدہ ٹسٹ انٹرویو کے بعد ہی بھر تی کیا گیا ہے اب ایک دفعہ بھر انہیں ٹسٹ و انٹر ویو میں بھٹانا عارضی ملازمین کو ذلیل کرنے اور ان کے عزت نفس کو مجروح کرنے سمیت اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے کی کوشیش ہے ،ملک کے دیگر تمام صوبوں میں تمام عارضی ملازمین کو مستقل کیا جا چکاہے جبکہ گلگت بلتستان کے عارضی ملازمین مستقلی سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عارضی ملازمین گزشتہ کئی سالوں سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں اگر یہ ملازمت کے اہل نہیں ہیں تو سرکاری ادارے ان سے خدمات کیوں لے رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :