وزیر داخلہ سندھ کا کراچی چیمبر آف کامرس کا دورہ ، بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات حل کرنے کا اعادہ

اچی میں امن وامان کی صورتحال آئیڈیل نہیں ہے تاہم سی پی ایل سی کے مطابق جرائم میں بتدریج کمی آ رہی ہے ، بوہریوں کے روحانی پیشوا کے بعد سر آغا خان آمد امن و امان کے حالات کی بہتری کا بین ثبوت ہے،اسٹریٹ کرائمز پر کنٹرول اور اسے ختم کرنیکے حوالے سے تمام تر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، حکومت نے تین سال کے دوران کراچی پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر ریکروٹمنٹ کی اور تقریباًسات سو نئی موبائلیں پولیس کو فراہم کیں جبکہ مددگار 15 کو بھی 100 سے زائد نئی پولیس موبائلیں دیں، حکومت سندھ کو پرامن بنانے کے لئے دن رات کوششوں میں مصروف ہے ،صوبائی وزیر داخلہ کا خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 22:15

وزیر داخلہ سندھ کا کراچی چیمبر آف کامرس کا دورہ ، بزنس کمیونٹی کو درپیش ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال آئیڈیل نہیں ہے تاہم سی پی ایل سی کے مطابق جرائم میں بتدریج کمی آ رہی ہے ،وہ بدھ کو کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر خطاب کررہے تھے،اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی,ڈی آئی جی ساؤتھ,ایس ایس پی ساؤتھ ودیگر سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات در حقیقت ملک کی مشکلات ہیں،انہوں نے کہا کہ بوہریوں کے روحانی پیشوا کے بعد سر آغا خان آمد امن و امان کے حالات کی بہتری کا بین ثبوت ہے۔

سہیل انور خان سیال کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز پر کنٹرول اور اسے ختم کرنیکے حوالے سے تمام تر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور جلد ہی پولیس اس پر بھی کنٹرول کرلیگی۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہا کہ حکومت نے تین سال کے دوران کراچی پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر ریکروٹمنٹ کی اور تقریباًسات سو نئی موبائلیں پولیس کو فراہم کیں جبکہ مددگار 15 کو بھی 100 سے زائد نئی پولیس موبائلیں دیں۔

انہوں نے مذید کہا کہ کراچی چیمبر آف کامرس کے لیٹر تاجر برادری کواسلحہ لائسنس جاری کیئے اور اسی طرح سندھ پولیس کو تین برسوں میں دس ہزار پستول دیئے گئے جبکہ گذشتہ دو برسوں میں27 ہزار سیمی آٹومیٹک رائفلز بھی فراہم کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ وزرات داخلہ سندھ کا بجٹ 80 بلین روپوں سے تجاوز کرچکا ہے تاہم حکومت سندھ کو پرامن بنانے کے لئے دن رات کوششوں میں مصروف ہے ،وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس میں تطہیری عمل جاری ہے اور اس کے تسلسل میں بدعنوان پولیس افسران وجوانوں کے خلاف ناصرف محکمانہ بلکہ قانونی کاروائیوں کوبھی یقینی بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حادثات و دیگر واقعات میں زخمیوں کو تھانے کی رپورٹ کے بغیر فوری طور پر علاج کا متعلقہ اسپتالوں کوناصرف پابند کیا جائے گا بلکہ زخمیوں کا علاج نہ کرنے والوں کے خلاف پولیس ایکشن بھی لیگی وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ جرائم کی اصل جڑ اسٹریٹ کرائمز ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ایسے جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی سیف سٹی منصوبے پر کام کررہے ہیں اور اس حوالے سیمختلف اداروں سے حکومتی سطح پر رابطے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کو درخواست کروں گا کہ صنتکاروں کو خصوصی اسلحہ لائسنس سے فراہم کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتر کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزمتفق ہیں کیونکہ سرمایہ کاری کا دارومدار امن پر ہے۔

سہیل انور خان سیال نے کہا کہ صنتکاروں کے مسائل کا حکومت کواحساس ہے جنکا بروقت حل حکومت سندھ کی تمام تر ترجیحات میں سرفہرست ہے۔انہوں نے تمام صنعتکاروں کی جانب سے سندھ حکومت پر اعتماد اور تعاون پر انکا شکریہ ادا کیا۔ سہیل انورخان سیال کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن میں وفاق کی جانب سے پچاس فیصد شیئر دینے کا وعدہ اب تک پورا نہیں کیا۔

وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ ون ویلنگ کے روک تھام کے جملہ پولیس اقدامات کی میں بذات خود نگرانی کررہاہوں اور اس سلسلے میں گذشتہ اتوار کو صبح سویرے خود آن اسپاٹ جاکر چھاپے مارے تھے۔انہوں نے مذید کہا کہ ٹریفک نظام کو بہتر کرنے کیلئے میں خود بھی ٹریفک قوانین کی پابندی کرتا ہوں،وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ پرائس کنٹرول افسر کے پاس مجسٹریٹس کے اختیارات نہیں ہیں اوراختیارات نہ ہونے کے سبب گراں فروشی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ پتھارے داروں نے بھی ایسوسی ایشن بنا رکھی ہے اور ایسے حالات میں تجاوزات کو ختم کرنیکے اقدامات میں بہتری بھلا کیسے ممکن ہے۔