بلوچستان قدرتی وسائل و ملنسار افرادی قوت سے مالامال ہے ،

موجودہ وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری لازمی ہے ،یہ مسئلہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پر عملدرآمد سے حل کئے جانے کی توقع ہے،گورنر بلوچستان

بدھ 13 دسمبر 2017 21:26

بلوچستان قدرتی وسائل و ملنسار افرادی قوت سے مالامال ہے ،
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان قدرتی وسائل ومعدنیات اور ملنسار افرادی قوت سے مالامال ہے لیکن موجودہ وسائل اور مقامی افراد کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کا حصول لازمی ہے اور یہ مسئلہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پر عملدرآمد سے حل کئے جانے کی توقع ہے۔

وہ بدھ کو بلوچستان کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے پی اے ایف وار کورس کراچی کے زیرتربیت آفیسران سے گفتگو کر رہے تھے،جن کی قیادت ایئروائس مارشل ابرار احمد کررہے تھے، شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں تمام شعبوں میں پسماندگی کا شکار ہے، ارتقاء اور ترقی کے سفر میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں میں حقیقی ترقی کے عمل کے آغاز کے لئے بیرونی سرمایہ اور جدید ٹیکنالوجی کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ صوبہ میں ضروری بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے، اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کو بھی دل کھول کر فنڈز فراہم کئے جانے چاہئے جو موجودہ صورتحال میں بہتری کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان منتشر آبادی کے ساتھ ساتھ وسیع رقبہ پر مشتمل ہے ،یہاں صورتحال کو قابو میں رکھنا خاصا مشکل کام ہے تاہم موجودہ حکومت کے ٹھوس اقدامات سے خاصی بہتری آئی ہے۔

ردالفساد آپریشن سے بھی دہشت گردی کے خاتمے پر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کہاکہ تعلیم ہر ترقی کی بنیاد ہے اور اس کا اصل مقصد کردار سازی اور اخلاق سنوارنا ہے اگر ہمارے تعلیمی ادارے رواداری کے فروغ اور اختلا ف رائے کا احترام سکھانے میں کامیاب ہوگئے تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔ بردباری، رواداری اور اختلاف رائے کے احترام سے ہی ایک صحت مند معاشرے کے لئے راہ ہموار ہوجاتی ہے۔ آخر میں مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈز کا تبادلہ ہوا۔