پشاور ہائیکورٹ کا احسان اللہ احسان کو رہا نہ کرنے ،تفتیش جاری رکھنے کا حکم

بدھ 13 دسمبر 2017 21:01

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) پشاور ہائیکورٹ نے حکومت کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان اور کالعدم جماعت الحرار کے کمانڈر احسان اللہ احسان کیخلاف تحقیقات جاری رکھتے ہوئے انہیں رہا نہ کرنے کا حکم دے دیا۔بدھ کو پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران جاں بحق ہونے والے ایک طالب علم کے والد افضل خان کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

مذکورہ پٹیشن میں درخواست گزار نے حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ سیکیورٹی فورسز کی حراست میں موجود کالعدم تنظیم کے سابق کمانڈر کو ریلیف دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے احسان اللہ احسان سے متعلق اپنی دوسری رپورٹ پیش کی تاہم یہ رپورٹ عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی۔حکومت نے اپنے تحریری جواب میں عدالت کو بتایا کہ احسان اللہ احسان سے تفتیش جاری ہے۔عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکومت کو تفتیش جاری رکھنے اور احسان اللہ احسان کو رہا نہ کرنے کا حکم دیا۔اس سے قبل 24 اکتوبر 2017 کو پشاور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت احسان اللہ احسان کے حوالے سے تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :