افغانستان دنیامیں بننے والی 90 فیصدمنشیات کا مالک ہے،40فیصد پاکستان درآمد ہوتی ہے ، بریگیڈئر حماد احمد ڈوگر

منشیات کے نشے میں انسان وہ نہیں رہتا جو وہ ہوتا ہے یہ ایک بیماری نہیں ایک انتخاب ہے کیونکہ اِس زہر کا اثرانسان کی ذاتی زندگی پر پڑتا ہے ، فورس کمانڈر اے این ایف اسلام آباد ریجن اِس مرض کا حل نکالنے میںہم سب کو اکھٹاہونا ہو گا کیونکہ ہمارا زیادہ تر جوان تبقہ اِس مرض میںمبتلاہے، ائیریونیورسٹی میں منشیات کے خلاف اورمنشیات کے انسانی زندگی پرپڑنے والے روزمرہ کے اثرات پر سیمینار سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2017ء) انسداد منشیات فورس کے فورس کمانڈر اسلام آباد ریجن بریگیڈئر حماد احمد ڈوگر نے کہا ہے کہ افغانستان دنیامیں بننے والی 90 فیصدمنشیات کا مالک ہے اورفغانستان میں پیدا ہونے والی منشیات میں سے 40فیصدمنشیات پاکستان درآمدہوتی ہے مگراِس معاملے میں ہم اپنی حفاظت کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ائیریونیورسٹی میں منشیات کے خلاف اورمنشیات کے انسانی زندگی پرپڑنے والے روزمرہ کے اثرات پر منقعد ہونے والے ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

بدھ کے روز ایئریونیورسٹی میں DRUG A CANCER HUG SEMINAR کے موضوع سے سمینار کا انعقاد کیا گیا اوراِس سیمینارکے مہمان ِ خصوصی ANFکے اعلی ٰآفیسربریگیڈئر حماد احمد ڈوگر تھے ،تقریب میں منشیات اور منشیات فرو شوں کے خاتمے پر زور دیا گیا،۔

(جاری ہے)

سمینار کے آغاز پر طلباء کومنشیات کی مخالفت کے حوالے سے قرآنی آیات اور احادیث سنائی گئیں جس کے بعد طلباء نے مزحیہ اور دلچسپ ڈرامے پیش کئے جبکہ سنگین ڈراموں کی پیشکش بھی کی گئی جن میں منشیات کے جان لیوا اثرات دکھائے گئے ، یونیورسٹی طلباء کی جانب سے ایک ٹیلی فلم بھی پیش کی گئی جس میں منشیات کے عادی نوجوانوں کی بدترین زندگی کے بارے میںآگاہ کیا گیاسمینار سے خطاب کرتے ہوئے طلباء کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 15فیصدآبادی جو تقریبًا67لاکھ بنتی ہے منشیات کی عادی ہے جبکہ ایک عام شخص کم از کم150روپے روزانہ کے حساب سے منشیات خریدتا ہے سمینار کے اختتام پر بریگیڈئر حماد احمد ڈوگرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی تین اقسام ہوتی ہیں جن میں پائوڈرسلوشن اور مائع اور ہمارے محکمے کی مکمل توجہ منشیات اور منشیات فروشوں پر ہوتی ہے پر ہمارا ہمسایہ ملک افغانستان دنیامیں بننے والی90 فیصدمنشیات کا مالک ہے اورفغانستان میں پیدا ہونے والی منشیات میں سے 40فیصدمنشیات پاکستان درآمدہوتی ہے مگراِس معاملے میں ہم اپنی حفاظت کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے نشے میں انسان وہ نہیں رہتا جو وہ ہوتا ہے یہ ایک بیماری نہیں ایک انتخاب ہے کیونکہ اِس زہر کا اثرانسان کی ذاتی زندگی پر پڑتا ہے ایک سوال کے جوا ب میںبریگیڈئر حماد احمد ڈوگر نے کہا کہ اِس مرض کا حل نکالنے میںہم سب کو اکھٹاہونا ہو گا کیونکہ ہمارا زیادہ تر جوان تبقہ اِس مرض میںمبتلاہے طلباء کے ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ایک یونیورسٹی انتظامیہ نے مجھے کہا اپنی نفری ہماری یونیورسٹی میںتعینات کر دیںتاہم ہمار ے محکمے میں صرف 2990اہلکار ہیں ہم اپنے آپریشن کریں یا اہلکاروںکو یونیورسٹیوں میں تعینات کریں، سمینار کے اختتام پر یونیورسٹی انتظامیہ نے بریگیڈئر حماد احمد ڈوگرکو تعریفی شیلڈ سے بھی نوازا جس کے بعد بریگیڈئر حماد احمد ڈوگرنے طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے انکے ہمراہ تصاویر بھی بنوائی ۔

واضح رہے کہ یہ تقریب ایئر یونیورسٹی کی اینٹی ڈرگز انتظامیہ نے منشیات ک خلاف منعقدکی تھی جس میں ANFکے اعلی ٰافیسربریگیڈئر حماد احمد ڈوگر نے شرکت کی ۔ �یشان کمبوہ)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔