اسلام آباد ہائی کورٹ ، بیوہ خاتون کے گھر کو سیل کرنے کے معاملے پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور ایس ایچ او آبپارہ کی سرزنش، 14 دسمبر کو جواب طلب

بدھ 13 دسمبر 2017 20:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوہ خاتون کے گھر کو سیل کرنے کے معاملے پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور ایس ایچ او آبپارہ کی سرزنش کرتے ہوئے 14 دسمبر کو جواب طلب کرلیا، گزشتہ بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس میں مبینہ طور پر قبضہ مافیا کی ملی بھگت سے بیوہ خاتون کے گھر کو سیل کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت اسسٹنٹ کمشنر سٹی سعد بن اسد اور ایس ایچ او آبپارہ عدالت میں پیش ہوئے فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ یہ بات تسلیم کریں کہ عدالت میں کیس زیر سماعت ہونے کے باوجود آپ نے گھر سیل کیا اور کس قانون کے مطابق کیا جس پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی نے عدالت کو بتایا کہ نقص امن کے خدشات کے پیش نظر مکان کو سیل کیا گیا ہے جس پر معزز جج نے استفسار کیا اس وقت گھر میں کون لوگ تھے آپ نے انفارمیشن کی تحقیق کئے بغیر گھر سیل کردیا بعد ازاں عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ایچ او کی سرزنش کرتے ہوئے حکم دیا کہ کل تک اس کی رپورٹ جمع کروائی جائے کس قانون کے تحت گھر کو سیل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :