سانحہ کی غیر جانبدار تفتیش کیلئے شہباز شریف ،رانا ثناء کا استعفیٰ ضروری ہے‘ڈاکٹر طاہر القادری

سیاسی قائدین کو میں نے نہیں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی ابہام سے پاک رپورٹ نے قائل کیا،قاتلوں اور کرپٹ عناصر کے احتساب اور اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو یہی ذہنیت پلٹ کر آئیگی‘ کور کمیٹی ممبران سے گفتگو

بدھ 13 دسمبر 2017 19:31

سانحہ کی غیر جانبدار تفتیش کیلئے شہباز شریف ،رانا ثناء کا استعفیٰ ضروری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی غیر جانبدار تفتیش کیلئے شہباز شریف ،رانا ثناء اللہ کا استعفیٰ ضروری ہے، سیاسی قائدین کو میں نے نہیں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی ابہام سے پاک رپورٹ نے قائل کیا۔ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی طرح قوم کو جسٹس نجفی کمیشن کی رپورٹ بھی حفظ کروا دی، مظلوموں کو انصاف دلوانے کیلئے وکلاء برادری کی مدد حاصل ہے، قاتلوں اور کرپٹ عناصر کے احتساب اور اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو یہی قاتل ذہنیت پلٹ کر آئیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اور آج 14دسمبر 2017 ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والے آل پاکستان وکلاء کنونشن کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ قاتلوں کے خلاف ثبوتوں کی ملکی نظام انصاف کو ضرورت ہے ، شریف برادران کے قاتل ہونے میںہمیں کوئی شک نہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمیں انتخاب کے وقت پر منعقد ہونے یا التواء کا شکار ہونے سے کچھ لینا دینا نہیں، ہمیں شہدائے ماڈل ٹائون کے انصاف اور ان کے قصاص سے غرض ہے۔ کرپشن ، بدعنوانی ،لوٹ مار ،قتل و غارت گری کے ’’بریڈنگ گرائونڈ ‘‘کو ختم کرنے کیلئے اس نظام کو بدلنا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے آرکیٹیکچر اور ڈیزائنر شریف برادران ،رانا ثناء اللہ ہیں جبکہ اس پر عملدرآمد پنجاب پولیس اور شہباز شریف کے دست راست بیوروکریٹس نے کروایا،بے گناہوں کا خون بہانے والے تمام کردار اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں کھل کر بتا دیا گیا 16 جون 2014 ء کی میٹنگ میں بیریئر نہیں میری وطن واپسی کا ایجنڈا ڈسکس ہوا اور اس میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ اور ہوم سیکرٹری نے شہباز شریف کی نمائندگی کی اور خون خرابے کے اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی، اب یہ ساری باتیں راز نہیں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے صفحات کا حصہ ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن ،عوامی تحریک کی تعلیم اور منشور امن ہے، اگر کوئی ہمارے امن کو کمزوری سمجھتا ہے تو یہ اس کے دماغ کا خلل ہے۔ چاہتے تو چند ہفتوں میں اپنے شہداء کا بدلہ لے لیتے مگر میں نے پوری زندگی اپنے ورکرز کو امن کی تعلیم دی ہے اور کسی بھی نازک مرحلہ پر قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا۔ساڑھے تین سال انصاف کیلئے عدلیہ کی طرف دیکھا، اللہ کا شکر ہے کہ قاتل کمزور ہورہے ہیں اور مظلوموں کی سنی جارہی ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے دو جے آئی ٹیز بنائیں ، ایک جے آئی ٹی کی ٹمپرڈ رپورٹ اے ٹی سی میں جمع کروائی گئی جبکہ دوسری جے آئی ٹی کی رپورٹ سرے سے عدالت میں جمع ہی نہیں کروائی گئی،یہاں تک کہ شہداء کے ورثاء کو بھی اس کی مصدقہ یا غیر مصدقہ کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے ہوتے ہوئے غیر جانبدار تفتیش نہیں ہو سکتی، انہیں ہر حال میں استعفیٰ دیناہو گا اور انہیں عدالتوں کے سامنے سرنڈر کرنا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :