اوآئی سی کااجلاس:پاکستان نےامریکا سے متنازع فیصلہ واپس لینے کامطالبہ کردیا

امریکی اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے،امریکا سلامتی کونسل کی قراردادوں کی تعمیل کرے،معاملہ حل نہ کیاگیاتوعالمی عدالت انصاف میں لےجائیں گے،اوآئی سی اقتصادی پابندی بھی عائد کرسکتی ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا اوآئی سی اجلاس سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 13 دسمبر 2017 18:55

اوآئی سی کااجلاس:پاکستان نےامریکا سے متنازع فیصلہ واپس لینے کامطالبہ ..
استنبول(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 دسمبر2017ء) : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی فیصلے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی کافیصلہ متنازع ہے،امریکی اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے،پاکستان امریکا سے اپنایہ فیصلہ واپس لینے کامطالبہ کرتاہے،معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے اور اقتصادی پابندی عائد کرنے کاعزم بھی کیاگیاہے۔

انہوں نے استنبول میں اوآئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی کافیصلہ متنازع ہے۔امریکی اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ہم امریکی فیصلے کی پرزورمذمت کرتے ہیں۔پاکستان امریکا سے اپنایہ فیصلہ واپس لینے کامطالبہ کرتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکا کی حالیہ حرکت پرمعاملہ عالمی عدالت انصاف میں بھی لے جایا جاسکتاہے۔

سلامتی کونسل نے کچھ نہ کیاتوانصاف کے نظام پرسوالیہ نشان لگ جائے گا۔اوآئی سی دباؤ ڈالنے کیلئے اقتصادی پابندی بھی عائد کرسکتاہے۔وزیراعظم نے کہا کہ امریکا دوریاستوں میں تنازعات کے حل کادوبارہ اعادہ کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطین ریاست کاقیام چاہتاہے۔پاکستان نے اوآئی سی اور اسلامی دنیاکے ساتھ ملکرفلسطین کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نازک موڑ پرکھڑے ہیں۔ دنیا بھرکے مسلمانوں اور انصاف اور آزادی کیلئے متحد ہوناپڑ ے گا۔ہماری کمزوریوں کے باعث امریکا نے یہ خوفناک قد م اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 70سالوں سے بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں قبضہ کیے ہوئے ہے۔