بھارتی حکومت پاکستان سے لوٹ کر آنے والی گونگی بہری لڑکی گیتا کے والدین کو تلاش کرنے میں ناکام ہوگئی
بدھ 13 دسمبر 2017 19:01
(جاری ہے)
رچکا چوہان نے بتایا کہ متعلقہ میاں بیوی کا ڈی این اے نمونہ لیا گیا ہے اور اس کو گیتا کے ڈی این اے کے ساتھ جانچ کیلئے نئی دہلی کی ایک لیبارٹری میں بھجوا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر گیتا کسی کو اپنا والدین تسلیم بھی کر لیتی ہے تو اس کے باوجود ان کے نمونے لے کر جانچ کرائی جائے گی۔رچکا چوہان نے بتایا کہ ریاست جھاڑکھنڈ کے جامتارہ ضلع کے سوکھا کشکو کے کسان خاندان سے بھی گیتا کی ملاقات کرائی گئی تھی۔ یہ خاندان بھی گیتا کو اپنی گمشدہ بیٹی بتا رہا تھا لیکن لڑکی نے انھیں بھی پہچاننے سے انکار کر دیا تھا حالانکہ جانچ کیلئے اس خاندان کے ڈی این اے بھی لے لیے گئے تھے۔ ادھر گیتا پر دعوی کرنے والے مسلم خاندان نے امید کا دامن نہیں چھوڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گیتا دراصل ان کی بیٹی روبیدہ ہے جو 1995 میں برات دیکھنے گھر سے نکلی لیکن گم ہو گئی تھی۔محمد رئیس عیسی کے بیٹے ہیمتاج نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ گیتا نے میرے والد کو پہچاننے سے انکار کر دیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ طویل عرصہ تک خاندان سے دور رہنے کی وجہ سے اس کی یادیں مٹ گئی ہوں لیکن ہمیں امید ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے تمام صورتحال واضح ہو جائے گی۔ گیتا کے ذریعے خود کو ہندو مذہب کی پیروکار بتانے پر انہوں نے کہا کہ ان کے گاں کی گنگا جمنی تہذیب کی وجہ سے اس کی کھوئی بہن کے شعور میں دیوی دیوتا بسے ہو سکتے ہیں۔ ہیمتاج نے کہا کہ ہمارے گھر کے آس پاس بہت سارے مندر تھے۔ وہاں ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ تہوار مناتے تھے۔خبریں ہیں کہ مہاراشٹرا کے ایک خاندان کی جانب سے بھی گیتا کو بیٹی تسلیم کرنے کا دعوی سامنے آیا تھا لیکن وہ طے شدہ پروگرام کے تحت اسے ملنے ہی نہیں آئے۔ خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 10 خاندان گیتا کو اپنی گمشدہ بیٹی کہنے کا دعوی کر چکے ہیں لیکن سرکاری جانچ میں ان میں سے کسی کا دعوی سچ ثابت نہیں ہو سکا ہے۔خیال رہے کہ گیتا نامی یہ لڑکی غلطی سے سرحد عبور کر کے پاکستان پہنچ گئی تھی۔ ہندوستان کی وزیرِ خارجہ سشما سوراج کی کوششوں سے 26 اکتوبر 2015 کو گیتا واپس ہندوستان لوٹنے میں کامیاب ہو سکی تھی۔ اس کو اگلے روز ہی اندور کے گونگے بہرے بچوں کے آشرم میں بھیج دیا گیا تھا۔ یہ آشرم ایک این جی او چلاتا ہے۔ گیتا تب سے ہی اس آشرم میں رہ رہی ہے لیکن دو سال گزرنے کے باوجود اس کے والدین کو تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔مزید اہم خبریں
-
ملک سے سیاسی تقسیم اور افراتفری کا خاتمہ چاہتے ہیں، وزیر اعظم
-
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی وکلا سے جیل میں ملاقات کی درخواست نمٹا دی
-
ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے،سرفراز بگٹی
-
سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلئے سرخ قالین بچھانے پر پابندی عائد
-
علی امین گنڈا پور نے صوبے میں مستحق افراد کو 1 ارب سے زائد عید پیکیج دینے کی منظوری دیدی
-
تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے عمران خان کے وکلاءکی کارکردگی پر سوالات اٹھا دئیے
-
پی ٹی آئی رہنماءعامر ڈوگر کو عمرے پر جانے کی اجازت مل گئی
-
گوجرانوالہ،سفاک چچا اور چچی کامبینہ طورپربچے پرڈنڈوں سے تشدد،7سالہ بچہ جاں بحق
-
شہبازشریف نے پی پی 164میں ضمنی انتخاب کیلئے رانا راشد منہاس کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا
-
پی آئی اے پرواز کی خاتون فضائی میزبان کو ٹورنٹوائیرپورٹ پر حراست میں لے لیاگیا
-
بھارت: سیاسی رہنما مختار انصاری کی موت فطری یا 'قتل'؟
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.