ذاتی طور پر اسمبلیوں سے استعفوں کا حامی نہیں ہوں ،جمہوریت کو چلتے رہنا چاہیے،

فاٹا کے انضمام کے خلاف نہیں ہیں، تحفظات دور کئے جائیں،2013کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا، اسلام آباد کے بعد ملتان میں جلسہ نئی سیاسی تاریخ رقم کرے گا ،ملتان جلسہ میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اپنے منشور کا اعلان کریں گے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی قلعہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس

بدھ 13 دسمبر 2017 18:49

ذاتی طور پر اسمبلیوں سے استعفوں کا حامی نہیں ہوں ،جمہوریت کو چلتے رہنا ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ذاتی طور پر اسمبلیوں سے استعفوں کا حامی نہیں ہوں ،جمہوریت کو چلتے رہنا چاہیے، فاٹا کے انضمام کے خلاف نہیں ہیں، تحفظات دور کئے جائیں۔ 2013کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا، اسلام آباد کے بعد ملتان میں جلسہ نئی سیاسی تاریخ رقم کرے گا اور 2018کے بعد بھی ملتان کا جلسہ ملکی سیاست پر اہم اثرات مرتب کرے گا۔

عوام شہید ذولفقار علی بھٹو کے نواسے اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے بیٹے کا ملتان آمد پر شاندار استقبال کریں گے، جلسہ کو کامیاب کرنا ہماری ذمہ داری ہے کسی کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود نے کہا کہ ملتان میں ہونے والے جلسہ میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہو گا تنظیم نو کے بعد ملتان سمیت جنو بی پنجاب میں بھی پارٹی مزید منظم ہو ئی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں 15دسمبر کو ہونے والے جلسہ کے انتظامات کے حوالے سے وزٹ کے بعد پریس کانفرنس میں کیا اس موقع پر دیگر پارٹی رہنما عبد القادر شاہین، خواجہ رضوان عالم، ڈاکٹر جاوید صدیقی، سید علی حیدر گیلانی، ملک نسیم لابر، اے ڈی بلوچ، را? ساجد علی، ایم سلیم راجہ، رانا جاوید اختر، چوہدری یسین، ریاض رضا، بیگم بی اے جگر، صائمہ عامر، ملک اللہ بخش بھٹہ ، ندیم پاشا سمیت دیگر کارکنان بھی موجود تھے، سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے جلسہ کا دس مارچ کا اعلان کیا تھا مگر ملک میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی کی لہر کی وجہ سے جلسہ منسوخ کیا گیا، اب تقریبا ً 24سال کے بعد ملتان میں کل جلسہ ہو گا جس میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو خطاب کریں گے اور یہ جلسہ شہید ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی یاد تازہ کرے گا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی بھی پارٹی کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں ہے آئندہ عام انتخابات میں جو پارٹی بھی الیکشن لڑے گی اپنے منشور اور کام کی بنیاد پر لڑے گی لیکن پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے عملی طور پر ترقیاتی کام کئے چاہے۔

(جاری ہے)

وہ دور شہید بھٹو کا ہو یا محترمہ بے نظیر کا یا 2008کا ہو عوام کی بہتری کے لئے کام کئے اور سب سے زیادہ ترقیاتی کام کئے اب بھی ملتان میں ہو نے والے جلسہ میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اپنے منشور کا اعلان کریں گے اور آئندہ الیکشن ہم اپنی پرفارمنس اور منشور کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لیں گے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی کو بچانے کے لئے نہیں بلکہ جمہوریت کے استحکام، رول آف لائ کی بالا دستی، پارلیمنٹ کی مضبوطی اور اداروں کے استحکام کے لئے جدوجہد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان کا جلسہ بہت بڑا چیلنج ہے جس کے لئے ہم نے دن رات ایک کر دیا اور ملتان کے تمام قومی و صوبائی حلقوں سمیت شجاع آباد میں بھی ورکرز کنونشن منعقد کئے یہاں تک کہ اقلیتی ورکرز کنونشن بھی منعقد کیا گیا جس میں کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔ذاتی طور پر زاتی طور پر اسمبلیوں سے استعفوں کا حامی نہیں ہوں جمہوریت کو چلتے رہنا چاہیے۔