مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک موقف پر قائم ہیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیر ی عوام کی اٴْمنگوں کے مطابق حل کیا جائیگا ،

بھارت نے کشمیر میں جس طرح ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی گزشتہ70برسوں سے پامالی کر رہا ہے،اقوام متحدہ کا رکن ملک ہونے کے باوجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کر رہا قائد ایوان سینیٹ سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق کا بین الاقوامی انسانی حقوق کے دن کے حوالے سے سیمینارسے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 18:49

مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک موقف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) قائد ایوان سینیٹ سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک موقف پر قائم ہیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیر ی عوام کی اٴْمنگوں کے مطابق حل کیا جائیگا۔بھارت نے کشمیر میں جس طرح ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی گزشتہ70برسوں سے پامالی کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کا رکن ملک ہونے کے باوجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کر رہا۔ ان خیالات کااظہار قائد ایوان سینیٹ نے کشمیر کے ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات کے زیر اہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر زیادہ سے زیادہ موثر میں تشہیر کی جائے ،اور اس کیلئے انہوں نے تجویز دی کہ ایک ایڈوائزی گروپ بنایا جائے جس میں پاکستان کے سابق سفرا عبدالباسط ، منیر اکرام و دیگر کو شامل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ایشو پر مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے یہ ایک قومی کاذہے۔قائد ایوان سینیٹ نے کہا کہ کشمیر ایشو کو زیادہ موثر انداز میں اقوام عالم میں پیش کرنے اور بہتر حل کے حوالے سے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس جلد بلائی جائے گی۔ کشمیر کا مسئلہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے اور اس حوالے سے کوئی دوسری رائے نہیں ہے۔

پاکستان کے پاس اقوام متحدہ کی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے 24 قراردادیں موجود ہیں اور کسی ملک نے بھی مخالفت نہیںجبکہ بھارت کے پاس ان کے حق میں ایک قرار داد بھی نہیں ہے۔کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا اور نہ ہی یہ بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔کشمیری مسئلہ کشمیر کے فریق اول ہیں مسئلہ کشمیر کے حل میں ان کی رائے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور یہ ان کا بنیادی حق بھی ہے۔

پاکستان کشمیریوں کے موقف کی حمائت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ1993 میں اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس ویانا میں منعقد ہوئی جس میں محترمہ نصرت بھٹو اور میں نے پاکستان کا موقف پیش کیا تھا تمام رکن ممالک نے محترمہ نصرت بھٹو کی تقریر کو بھرپور سراہا تھا۔ اقوام متحدہ کے چارٹرڈ میں یہ شامل ہے کہ جن معاشروں کو حق خود ارادیت حاصل نہیں ہے اقوام متحدہ ان کو حق خود ارادیت دلوانے میں مدد کرے گااور پاکستان اس موقف کی بھرپور حمائت کرتا ہے۔

سینیٹر شیری رحما ن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے د وٹوک جواب جاناچاہیے، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہماری کسی بھی سیاسی جماعت نے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہونا چاہیے اور ہماری جماعت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو بنیادی اہمیت دی ہے۔ بھارت اپنے ذاتی اثرو رسوخ کو استعما ل میں لاتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو ذاتی مسئلہ بنانے کے درپے ہے۔

سابق سفیر عبدالباسط نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ی عوام نے جس طرح گزشتہ 70 برسوں سے جدوجہد جاری رکھی ہے ان کا حق خود ارادیت ختم نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی بجائے تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے تاکہ کیس کو کمزور کیا جا سکے۔ تقریب سے حریت رہنما?ں ، کشمیر کے صحافیوں نے بھی خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔تقریب کے آخر میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے دعا بھی کرائی۔