یونین اپنا کردار بڑھائے ،ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کیلئے مفید ہیں نہ امریکہ کے اپنے مفاد میں ہیں،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

اسرائیل، بھارت دوستی پوری دنیا کے لئے تباہی کا باعث بن سکتی ہے ،ہماری امیدیں یورپی یونین سے وابستہ ہیں وہ بھارت کے پسندانہ اقدامات رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

بدھ 13 دسمبر 2017 18:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ یورپی یونین اپنا کردار بڑھائے کیونکہ ٹرمپ کی پالیسیاں نہ تو دنیا کے لئے مفید ہیں اور خود امریکہ کے اپنے مفاد میں بھی نہیں اسی لئے ٹرمپ کو سینٹ کی پچیس سالہ پرانی نشست پرڈیموکرٹیس کے امیدوارکامیاب ہوئے۔

اسرائیل، بھارت دوستی پوری دنیا کے لئے تباہی کا باعث بن سکتی ہے اسلئے ہماری امیدیں یورپی یونین سے وابستہ ہیں کہ وہ بھارت کے پسندانہ اقدامات رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ کاروائیاں کر رہا ہے۔ جبکہ اسرائیل بھی فلسطین میں اسی طرح کی انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

پرتگال کی سابق کالونی گویا پر بھی بھارت نے قبضہ کر لیا تھا اسلئے اسرائیل اور بھارت کے رجعت پسندانہ اور توسیع پسندانہ اقدامات رکوانے کے لئے سب کو اکھٹے ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکہ کا اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان سے ایک نفرت اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اپنی رہائشگاہ پر پرتگال کے سفیرجائو سبیڈو کوسٹا سے ڈیڑھ گھنٹے کی تفصیلی ملاقات میں کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ امریکہ میں بھی انتہائی غیر مقبول ہوچکے ہیں اور کل اپنی پچیس سالہ نشست سے ہار گئے اور اس طرح سینٹ میں اسکی اکثریت اب اقلیت میں بدل رہی ہے۔

کیونکہ ٹرمپ ہر کسی سے پنگا لینے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ اپنی طاقت کے بلبوتے پر نظام چلانا چاہتا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ یورپی یونین اس سلسلے میں بہتری لانے کے لئے مثبت کام کر سکتی ہے۔ جرمنی ، فرانس اور پرتگال ملکر اس سلسلے میں بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ میں پرتگال سے کہوں گا کہ کیونکہ وہ خود بھی بھارت سے ڈسے ہوئے ہیں۔ لہذا وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔میں جب تین ماہ پہلے پرتگال گیا تھا تو وہاں پر میں نے پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چئیرمین سے بھی ملاقات کی تھی جس میں انھوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ پرتگال کی پارلیمنٹ میں کشمیر پر قراردادلائینگے ۔