Live Updates

ملک میں کوئی نظام درست نہیں چل رہا،حکومت کو فوری الیکشن کا اعلان کر دینا چاہئے، عمران خان

شاہد خاقان کو کوئی وزیراعظم تسلیم کرتا ہے نہ ان کی کوئی آواز ہے، وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں،چیئرمین تحریک انصاف کراچی کے سارے مسائل بلدیاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہیں ،یہاں فنڈز چوری کیے جاتے ہیں، سڑکوں کی حالت خراب ہے،کاٹی اور ورکرز کنونشن سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 18:32

ملک میں کوئی نظام درست نہیں چل رہا،حکومت کو فوری الیکشن کا اعلان کر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت کو فوری الیکشن کا اعلان کر دینا چاہیے کیونکہ ملک میں کوئی نظام درست نہیں چل رہا۔ شاہد خاقان کو کوئی وزیراعظم تسلیم کرتا ہے نہ ہی انکی کوئی آواز ہے۔وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں، 21 سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہا ہوں۔

کراچی کے سارے مسائل بلدیاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہیں ۔یہاں فنڈز چوری کیے جاتے ہیں، سڑکوں کی حالت خراب ہے، جو رقم بلدیاتی کاموں میں خرچ ہونی چاہیے وہ وزیروں کی جیبوں میں چلی جاتی ہے۔ ہم اقتدار میں آکر کرپشن کا خاتمہ، حقیقی بلدیاتی نظام نافذ اور کراچی میں ایڈمنسٹریشن کے نظام کو تبدیل کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈانڈسٹری (کاٹی) میں تاجروں اور صنعتکاروں اور قائد آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

عمران خان نے کہا کہ تاجروں کے بغیر سرمایہ کاری نہیں بڑھ سکتی۔ کرپشن کی وجہ سے مہنگے پاور پلانٹ لگائے گئے۔اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ا بیروزگاری ہے، پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا حکمرانون کی وجہ سے پیچھے رہ گیا،چین کی تیز ترقی کی وجہ طویل المدت پلاننگ ہے۔ہمارے ملک میں صرف موجودہ ترقی کی پلاننگ پر غور کیا جاتا ہے،ہم نے خیبر پختونخوامیں تین سو مائیکرو ہائیڈر پلانٹ لگائے ہیں جس کی وجہ سے سستی بجلی مل رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کرپشن نے ملک کے ادارے ختم کر دئیے۔پاکستان میں پالیسیاں تاجروں کی مشاورت سے نہیں بنائی جاتیں۔عمران خان نے کہا کہ کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا جب تک وہ اپنی صنعتوں کو اور تاجر برادری کوساتھ نہ لیکر چلے، ہم بزنس کمیونٹی سے ملاقاتیں اس لیے ہی کر رہے ہیں کہ تاجر نئی صنعتیں لگائیں اور نوجوانوں کو روزگار ملے۔عمران خان نے کہا کہ جو ملک ساٹھ کی دہائی میں پاکستان کے ساتھ تھے آج وہ آگے بڑھ گئے پاکستان زوال کی طرف جانا شروع جانا ہوگیا، پہلے بھارت سے میچ کھیل کرجب پاکستان آتے تھے تو لگتا تھا کہ امیر ترین ملک میں آگئے۔

انہوںنے کہا کہ میں ایک مافیا کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں جو سیاست کے خلاف نہیں مافیا کے خلاف جنگ ہے،کراچی کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، کراچی کو ہمیشہ دبئی اور لندن سے چلایا گیا ہے،حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرانا چاہئیں، پاناما پر میں احتجاج نہیں کرتا تو اب تک دفن ہوچکا ہوتا۔انہوںنے کہا کہ دیرپا امن کے لیے فاٹا کو کے پی کے میں ضم کردینا چاہیے۔

پرانا سسٹم ختم ہوگیا اور نیا سسٹم موجود نہیں ہے۔ فاٹا ضم نہ ہوا تو 2018 کے الیکشن سے پہلے پھر دہشت گردی شروع ہوجائے گی۔انہوںنے کہا کہ جمہوریت اور آمریت میں فرق ہوتا ہے، میں نے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، ڈی چوک میں احتجاج سے عام افراد متاثر نہیں ہوسکتے، عوام کے نمائندہ عوام کے مفادات دیکھتے ہیں۔ حکومت کے وزرا نے بیرون ملک اقامے لیے ہوئے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روز گاری ہے، بجلی کے معاملے میں مختصر مدت میں پلاننگ کی اور آج کے پی کے چھوٹے دیہات بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کرپشن کے لیے مہنگے پاور پلانٹس لگائے گئے، ظفر حجازی کو ملک کی نہیں کرپٹ مافیا کی خدمت کے لیے عہدہ دیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ملتان میٹرو کی خبر چائنہ سے آئی لیکن ایس ای سی پی نے دبا دی، کرپشن سے سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا ہمارے ملک میں صرف شارٹ ٹرم پلاننگ کی گئی ہے۔ وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں، حکمران پیسے چوری کر کے باہر لے جاتے ہیں، انہیں عوام کی تعلیم اور صحت کی کوئی فکر نہیں ہے۔ عمران خان نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی ایسا منشور لائے گی جس پر عمل کر کے دکھائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)نے تمام ادارے تباہ کردیے ہیں، میرے خلاف مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔ وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں، 21 سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہا ہوں، حکمران پیسے چوری کرکے باہر لیجاتے ہیں لیکن آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، سپریم کورٹ نے انہیں سسلین مافیا ٹھیک کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، کراچی معاشی حب ہے، اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، ہم تاجر برادری کو پارٹنر سمجھتے ہیں کیونکہ صنعتوں کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہمیں تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے ہوں گے، ایسا کرنے سے بے روزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔

ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم پر احتجاج کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بھی کئی احتجاج ہوئے لیکن کسی پر ڈنڈے نہیں چلائے، یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، مسلم لیگ (ن) کو یہ جواب دینا ہوگا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کسے خوش کرنے کے لیے کی گئی۔ ظفرالحق کمیٹی نے اپنی رپورٹ جلد پیش نہ کی تو یہ معاملہ آگے بھی چلے گا۔انہوںنے کہا کہ گنے کی قیمتوں کے معاملے پر کسان سڑکوں پر ہیں ۔

سیاسی بنیاد پر لگائی گئی شوگر ملیں کسانوں کا حق سلب کررہی ہیں۔فخر ہے جہانگیر ترین کاشتکاروں کو180 روپے کی پوری قیمت دے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ انہوںنے کہا کہ ہم نے کے پی کے کوغیر سیاسی کیا جس سے اس کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے ۔ کے پی کے میں 70 فیصد جرائم کم ہوگئے ہیں۔ جرائم میں کمی کی وجہ پولیس اصلاحات ہیں۔بعد ازاں عمران خان قائد آباد پہنچے جہاں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی صحیح معنوں میں بلدیاتی نظام نہیں بنا، بلدیاتی نظام کی بہتری تک نظام درست نہیں ہوسکتا، کراچی کے سارے مسائل بلدیاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہیں، یہاں فنڈز چوری کیے جاتے ہیں، سڑکوں کی حالت خراب ہے، جو رقم بلدیاتی کاموں میں خرچ کی جانی چاہیے وہ وزرا کی جیبوں میں چلی جاتی ہے ۔

ہم نے کے پی کے سے جو کچھ سیکھا ہے وہ پورے ملک میں لائینگے کراچی کا حل بلدیاتی نظام میں ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات