وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی استنبول میں منعقد ہونیوالے اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس

میںخصوصی شرکت ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعلی محمد شہبازشریف کا پرجوش استقبال کیا اور ان کیلئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا وزیراعلی شہبازشریف کی اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پرترک صدر رجب طیب اردوان اور فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت کے امریکی اعلان کی مذمت، امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قراردیا،یہ اتحاد اور اتفاق کا وقت ہے،امریکی اعلان خطے میں قیام امن کے لئے خطرہ بن گیا ہے‘شہبازشریف اربوں مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات مجروح ہوئے ہیں، امریکی اقدام سے قیام امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے‘وزیراعلی پنجاب

بدھ 13 دسمبر 2017 18:09

وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی استنبول میں منعقد ہونیوالے اسلامی سربراہی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے استنبول میں منعقد ہونیوالے اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میںخصوصی طو رپر شرکت کی -وزیراعلی محمد شہبازشریف اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچے تو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور ان کے لئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا،ترک صدر کی اہلیہ بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے مابین ملاقات بھی ہوئی-ملاقات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے حوالے سے تبادلہ خیال ہواجبکہ باہمی دلچسپی کے ا مور اور پاک ترک تعلقات کے مزید فروغ کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی -وزیراعلی محمد شہبازشریف کی اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات ہوئی ۔

(جاری ہے)

ترک صدر رجب طیب اردوان اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی اور امریکی فیصلے کو امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قراردیا-ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کا کانفرنس میں شرکت پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو اسلامی تعاون تنظیم کے خصوصی اجلاس میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔

وزیراعلی محمد شہبازشریف نے کہاکہ یہ وقت امت مسلمہ کے اتحاداوراتفاق کا ہے ۔مقبوضہ بیت ا لمقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا امریکی اعلان خطے میں قیام امن کے لئے خطرہ بن گیا ہے اور تمام مسلمان ممالک اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں-انہوںنے کہاکہ دنیا بھر میں اس فیصلے کی ناصر ف سخت مذمت کی جارہی ہے بلکہ اسے یکسر مسترد کر دیا گیاہے ۔

امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر پاکستانی عوام سمیت دنیا بھر میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے اوراربوں مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام سے قیام امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے اور امریکہ کی ناقابل یقین اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں نے تنازعہ کے حل تلاش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام نے پرانے زخموں کو تازہ کر دیا ہے۔انہوںنے کہا کہ امریکہ کی ان پالیسیوں کے باعث عالمی امن کے قیام اور مشرق وسطی میں امن کے استحکام میں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیراعلی نے پاک ترک تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوںممالک کے مابین بڑھتا ہوا معاشی تعاون دوستی کو مستحکم کررہا ہے۔ پاک ترک تعلقات کی مثال قوموں کی تاریخ میں کم ہی ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے یکساں سوچ کے مالک ہیں۔ جمہور ی اقدار کے استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل سے ترکی دنیا کا خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بن چکا ہے۔ ترکی اور پاکستان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کے باعث باہمی روابط کی بنیاد پر مثالی تعلقات کے حامل ہیںاور ان تعلقات میں ہر آنے والے وقت میں اضافہ ہورہاہے ۔