پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے خواب کو عملی جامہ پہنائے گی،

+ حکومت نے قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کیلئے شفاف مسابقتی بولی کے ذریعے ٹھیکے دینے کا اعلان کیا ہے، 400 میگاواٹ ونڈ انرجی اور 600 میگاواٹ شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے ٹھیکوں کیلئے مسابقی بولی 8 ہفتوں میں ہو گی، حکومت کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت ملک میں اضافی بجلی موجود ہے اور ملک کے کسی حصہ میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری کا وزیر مملکت عابد شیر علی کے ہمراہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 18:09

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد لغاری نے کہا ہے کہ حکومت نے قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کیلئے شفاف مسابقتی بولی کے ذریعے ٹھیکے دینے کا اعلان کیا ہے، 400 میگاواٹ ونڈ انرجی اور 600 میگاواٹ شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے ٹھیکوں کیلئے مسابقی بولی 8 ہفتوں میں ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وزیر مملکت برائے توانائی عابد شیر علی کے ہمراہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ گذشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں ہونے والے پالیسی فیصلوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت ملک میں اضافی بجلی موجود ہے اور وزارت توانائی پرامید ہے کہ شدید گرمیوں میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کا یہ عمل جاری رہے گا، پاکستان اس وقت ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، ملک میں اضافی بجلی موجود ہے، اب زیادہ قیمت پر بجلی خریدنے کے ٹھیکے دینے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے صارفین کی سہولت کیلئے سستی بجلی پیدا کرنی ہے جس کیلئے ہوا، سولر، بائیو گیس اور چھوٹے پن بجلی منصوبوں کے ذریعے بجلی کے حصول کیلئے مسابقتی بولی کے ذریعے ٹھیکے دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو بجلی پیدا کرنے کیلئے مخصوص منافع دیا جا رہا ہے تاہم اب کم سے کم قیمت پر بجلی حاصل کرنے کیلئے مسابقتی بولی کے ذریعے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی تاکہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے خواب کو عملی جامہ پہنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تمام صوبوں کی بجلی کی طلب اور آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے سستی بجلی کے حصول کیلئے لائحہ عمل تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ مہینوں میں ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے پاکستان کا توانائی کا شعبہ دنیا کے جدید ترین شعبوں میں شامل ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی حصہ میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، سوائے ان فیڈرز میں جہاں لائن لاسز بہت زیادہ ہیں، 10 فیصد سے کم لائن لاسز والے علاقوں میں بلاتعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی کو لائن لاسز کی مد میں 135 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، خیبرپختونخوا کے 126 فیڈرز 85 فیصد نقصان پر چل رہے ہیں، صوبائی حکومت چکدرہ، مردان، مالاکنڈ اور سوات میں کم وولٹیج کے مسئلہ کے حل کیلئے زمین کی خریداری میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے متعلقہ اداروں سے مل کر حکمت عملی وضع کرنے کیلئے خط لکھا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی ڈویژن کمپیوٹرائزڈ نظام وضع کر رہا ہے جس کے بعد ہر صارف اپنے میٹر اور بجلی کے استعمال سے متعلق آگاہی حاصل کر سکے گا جس سے اوور بلنگ کا مسئلہ حل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گردشی قرضوں کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا کیونکہ متعلقہ کمپنیوں کو ادائیگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔