سپریم کورٹ :حیسکو اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے معاوضہ فراہم نہ کرنے پر لینڈ ایکوزیشن افسر طلب

یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ آپ کسی کی زمین استعمال کریں اور پھر معاوضہ بھی فراہم نہ کریں،جسٹس سجاد علی شاہ کے ریمارکس

بدھ 13 دسمبر 2017 17:28

سپریم کورٹ :حیسکو اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے معاوضہ فراہم نہ کرنے پر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ نے حیسکو اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے سندھ یونیورسٹی کی زمین استعمال کرکے اس کا معاوضہ فراہم نہ کرنے کے معاملہ پر لینڈ ایکوزیشن افسر کو طلب کرلیا ہے ۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ آپ کسی کی زمین استعمال کریں اور پھر معاوضہ بھی فراہم نہ کریں۔

بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں حیسکو اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے سندھ یونیورسٹی کی زمین استعمال کرنے معاوضہ فراہم نہ کرنے کے معاملہ پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت میں سندھ یونی ورسٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یونیورسٹی کی دو ایکڑ سے زائد زمین پر حیسکو نے 70 جبکہ این ٹی ڈی سی نے 34 کھمبے لگائے ہیں لیکن دونوں ادادروں کی جانب سے معاوضہ فراہم نہیں کیا جارہا۔

(جاری ہے)

عدالت نے اس موقع پر عدالت میں موجود حیسکو حکام سے استفسا کیا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کسی کی زمین استعمال کریں اور پھر انکو معاوضہ بھی فراہم نہ کریں۔اگر کوئی آپ کے گھر میں کھمبا گاڑ دے تو کیا آپ اس سے بھی پیسہ نہیں لیں گے۔عدالتی استفسار پر حیسکو حکام نے عدالت کو بتایا کہ لینڈ اکوزیشن کے افسر نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا تھا۔حیسکو حکام کے جواب پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ایکوزیشن کے افسر کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ زمین کی ملکیت کا فیصلہ کرئے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر لینڈ ایکوزیشن کے افسر کو طلب کرتے ہوئے مزید کارروائی ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :