امریکہ کا یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارتخانہ منتقل کرنے کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے،

امریکہ اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرے القدس کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش دنیا بھر کے 1.5 ارب مسلمانوں کے احساسات کو مجروح کرنے کے مترادف ہو گی، پاکستانی عوام اور حکومت فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ ہیں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا القدس شریف بارے اسلامی تعاون تنظیم کی کونسل آف منسٹرز کے اجلاس سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 17:23

امریکہ کا یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارتخانہ ..
استنبول ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارتخانہ منتقل کرنے کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے، امریکہ اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرے، یہ امریکہ کے قابل اعتماد مذاکرات کار کی حیثیت سے مشرق وسطیٰ امن عمل اور دو ریاستی حل کیلئے ضروری ہے۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں القدس شریف سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی کونسل آف منسٹرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا بین الااقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، علاقائی امن و استحکام کی بہتری اور شدت پسند قوتوں کو مزید مستحکم ہونے سے روکنے کیلئے امریکہ اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل یو این چارٹر کے مطابق اپنا کردار ادا کرے اور اگر کونسل ناکام رہے تو پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو فیصلہ کیلئے متحرک ہونا چاہئے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ خطہ اور عالمی سطح پر پائیدار امن کیلئے دو ریاستی حل واحد قابل عمل روڈ میپ ہے جس کا عالمی برادری نے فلسطینی عوام سے وعدہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور عالمی برادری کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ علاقائی و بین الاقوامی امن، سلامتی و استحکام کی خاطر اس یکطرفہ فیصلہ کو روکیں، ہمیں امریکی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اپنی کمزوریوں پر بھی سوچنا چاہئے، ہمیں حقیقی اتحاد کا مظاہرہ کرنا اور باہمی اختلافات پر قابو پانا ہو گا اور مسلم ممالک کو سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہو گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ القدس اسلام کا پہلا قبلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ القدس کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش دنیا بھر کے 1.5 ارب مسلمانوں کے احساسات کو مجروح کرنے کے مترادف ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ ہیں اور پارلیمنٹ نے امریکی فیصلہ کی مذمت کیلئے متفقہ قراردادیں منظور کی ہیں۔

متعلقہ عنوان :