جبراوردھرنوں کی صلاحیت جمعیت کےپاس بھی ہےہم ایسا نہیں کرناچاہتے،فضل الرحمن

فاٹاسپریم کونسل کےمطالبے کی حمایت کرتاہوں،پارلیمنٹ کوجبرکیلئے استعمال نہیں کیاجاسکتا،دھرنوں اوراحتجاج سےآئےدن حکومت پردباؤ ڈالا جا رہا ہے،سربراہ جمعیت علماء اسلام ف کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 13 دسمبر 2017 17:01

جبراوردھرنوں کی صلاحیت جمعیت کےپاس بھی ہےہم ایسا نہیں کرناچاہتے،فضل ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 دسمبر2017ء) : جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ فاٹا سپریم کونسل کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں،پارلیمنٹ کوجبرکیلئے استعمال نہیں کیاجاسکتا،دھرنوں اور احتجاج سے آئے دن حکومت پردباؤ ڈالاجارہا ہے، جبراوردھرنوں کی صلاحیت جمعیت کے پاس بھی موجودہے لیکن ہم ایسا نہیں کرناچاہتے۔

انہوں نے آج یہاں فاٹاریفارمز اور فاٹا کو خیبرپختونخواہ میں ضم کرنے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ فاٹا سے متعلق بل میں فنی کمزوری ہے۔قومی اسمبلی میں فنی کمزوری کے باعث بل کوایجنڈے کی کاروائی سے حذف کرناپڑا۔مولانافضل الرحمن نے کہا کہ فاٹا کے مسئلے پرہنگامہ کھڑاکیاگیا۔جبکہ حکومت کووضاحت کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 175کے تحت ہرصوبے کااپناہائیکورٹ ہے۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا کے مسئلے کوسنجیدگی سے حل کرناچاہتے ہیں۔فاٹا سے متعلق عوام کی رائے کے مطابق حل چاہتے ہیں۔فاٹا ے اندرصوبے اور پرانا نظام جاری رکھنے کی بھی تحریک موجودہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ عوام کے دلوں کی نمائندگی اور ترجمانی کرتی ہے۔پارلیمنٹ کوجبرکیلئے استعمال نہیں کیاجاسکتا۔سیاسی پارٹیاں جمہوری اقدار کااستعمال کریں جبر کا استعمال نہ کیاجائے۔دھرنوں اور احتجاج سے آئے دن حکومت پردباؤ ڈالاجارہاہے۔جمعیت علماء اسلام کے پاس بھی جبرکی صلاحیت موجودہے لیکن ہم ایسا نہیں کرناچاہتے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا سپریم کونسل کے مطالبے کی حمایت کرتاہوں۔ فاٹاکی سپریم کونسل نےاپیل کی ہے کہ فاٹاکےمسئلےپران سے بات کی جائے۔